بھارت نے چین جانے والے مسافروں کے ویزوں پر ایسی مہر لگانی شروع کردی ہے جس میں بھارتی نقشہ بنا ہوا ہے۔
بھارتی حکومت نے یہ اقدام چین کی جانب سے جاری کیے جانے والے ان نئے پاسپورٹوں کے جواب میں کیا ہے جس میں چین کا ایک نقشہ شامل کیا گیا ہےاور اس میں دوایسے علاقوں کو چین کا حصہ ظاہر کیا گیا ہے جن پر بھارت اپنا دعویٰ کرتا ہے۔
یہ متنازع علاقے ارونچل پردیش اور اکسائی چن ہیں۔جب کہ بھارتی نقشوں میں ان علاقوں کو بھارتی حصے کے طور پر پیش کیا جاتا ہے۔
ایشیا کی ان بڑی اقتصادی قوتوں کے درمیان تعلقات کی کشیدگی کا تازہ ترین اظہار ویزے پر نقشے کی مہر ثبت کرنے سے ہوا ہے، لیکن فوری طور پر یہ واضح نہیں ہوسکا کہ آیا متنازع نقشے کی مہر پر بھارت نے چین سے کوئی باضابطہ شکایت کی ہے یا نہیں۔
چین کے پاسپورٹ پر ثبت کیے جانے والے نقشے میں جنوبی بحیرہ چین کے ان علاقوں کو بھی چین کا حصہ ظاہر کیا گیا ہے جن پر فلپائن اور ویت نام اپنی ملکیت کا حق جتاتے ہیں۔
فلپائن اور ویت نام پاسپورٹ پر نقشوں کے خلاف بیجنگ سے باضابطہ شکایت کرچکے ہیں۔
چین کے نقشے میں تائیوان کو بھی چین کا حصہ دکھایا گیا ہے ۔
بھارتی حکومت نے یہ اقدام چین کی جانب سے جاری کیے جانے والے ان نئے پاسپورٹوں کے جواب میں کیا ہے جس میں چین کا ایک نقشہ شامل کیا گیا ہےاور اس میں دوایسے علاقوں کو چین کا حصہ ظاہر کیا گیا ہے جن پر بھارت اپنا دعویٰ کرتا ہے۔
یہ متنازع علاقے ارونچل پردیش اور اکسائی چن ہیں۔جب کہ بھارتی نقشوں میں ان علاقوں کو بھارتی حصے کے طور پر پیش کیا جاتا ہے۔
ایشیا کی ان بڑی اقتصادی قوتوں کے درمیان تعلقات کی کشیدگی کا تازہ ترین اظہار ویزے پر نقشے کی مہر ثبت کرنے سے ہوا ہے، لیکن فوری طور پر یہ واضح نہیں ہوسکا کہ آیا متنازع نقشے کی مہر پر بھارت نے چین سے کوئی باضابطہ شکایت کی ہے یا نہیں۔
چین کے پاسپورٹ پر ثبت کیے جانے والے نقشے میں جنوبی بحیرہ چین کے ان علاقوں کو بھی چین کا حصہ ظاہر کیا گیا ہے جن پر فلپائن اور ویت نام اپنی ملکیت کا حق جتاتے ہیں۔
فلپائن اور ویت نام پاسپورٹ پر نقشوں کے خلاف بیجنگ سے باضابطہ شکایت کرچکے ہیں۔
چین کے نقشے میں تائیوان کو بھی چین کا حصہ دکھایا گیا ہے ۔