چین کی جوہری توانائی کی ایک کمپنی نے کہاہے کہ وہ جلد تجارتی بنیاد پر جوہری ایندھن کو دوبارہ قابل استعمال بنانا شروع کردے گی۔
منگل کے روز کمپنی کا یہ بیان دوہفتے قبل چین کے سرکاری ٹیلی ویژن پر سائنسی شعبے میں ایک نمایاں پیش رفت کے اعلان کے بعد سامنے آیا ہے جس میں یہ دعویٰ کیا گیاتھا کہ ان کے ملک کی اگلے تین ہزار برس کی جوہری ضروریات کے لیے جوہری ایندھن موجود ہے۔
سرکاری اخبار چائنا ڈیلی کی ایک خبر میں بتایا گیا ہے کہ پیر کے روز ایک نیوزکانفرنس میں چین کی نیشنل نیوکلیئر کارپوریشن کے ایک عہدے دار نے اس دعویٰ کی تصدیق کی۔
چین میں سائنس دانوں نے یہ دریافت کرلیا ہے کہ کس طرح جوہری ری ایکٹر میں موجود پلوٹونیم اور یورینیم کی ایندھن کی سلاخوں کو دوبارہ قابل استمال بنایا جاسکتا ہے۔ لیکن کانفرنس میں عہدے دار نے یہ بھی کہا تھا کہ بڑے پیمانے پر اسے قابل عمل بنانے میں دس سال کا عرصہ لگ سکتا ہے۔
کئی دوسرے ممالک کے پاس جوہری ایندھن کو دوبارہ قابل استعمال بنانے کی ٹیکنالوجی پہلے ہی موجود ہے۔