چین کی ایک بڑی آئل کمپنی جلد ہی کینیڈا کے اس علاقے میں اپنے کام کا آغاز کرنے والی ہے جہاں بڑی مقدار میں تیل کے ذخائر موجود ہیں۔
چینی کمپنی سنوک نے بدھ کے روز کہا کہ وہ دو ارب دس کروڑ ڈالر کے معاہدے کے تحت کینیڈا کی آئل کمپنی اوپی ٹی آئی خریدرہی ہے۔ یہ کمپنی ایک مخصوص قسم کی ریت نکالتی ہے جس میں تیل کی آمیزش ہوتی ہے۔
اس معاہدے کو قابل عمل ہونے کے لیے دونوں ملکوں کے متعلقہ اداروں کی منظوری درکارہے جس کے بعد چینی کمپنی کو شمالی کینیڈا کے اٹا باسکا کے اس علاقے تک رسائی حاصل ہوجائے گی جہاں ساڑھے19 کروڑ بیرل کے تصدیق شدہ ذخائر موجود ہیں۔
یہ علاقہ دنیا میں سب سے بڑے تیل کے ذخائررکھنے والے خطوں میں شامل ہے، مگر یہاں سے نکلنے والے تیل میں ریت شامل ہوتی ہےجس سے اس کی شکل کول تار جیسے ایک گاڑھے سیال کی بن جاتی ہے جسے بیٹومن کہا جاتاہے۔
یہ گاڑھا سیال مختلف صنعتوں میں استعمال کیا جاتا ہے۔
تیل حاصل کرنے کے لیے اسے مخصوص مشنیوں کی مدد سے زمین کھود کر نکالا جاتا ہے اور ٹرکوں پر لاد کر ریفائنزی میں پہنچادیا جاتا ہے۔
چینی آئل کمپنیاں اب تیل کی تلاش کے لیے اپنی توجہ امریکہ اور کینیڈا پر مرکوز کررہی ہیں۔ اس سال کے شروع میں چینی کمپنی سنوک نے مغربی امریکہ میں تیل اور گیس کے ایک پراجیکٹ پر ایک ارب ڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی ہے۔