واشنگٹن —
چین میں تبتیوں کی خود سوزی کے معاملے نے اُس وقت نیا موڑ اختیار کیا جب صوبہٴ سیچئوان کے مقامی حکام نے سخت قسم کے نئے ضابطوں کی اشاعت کی، جِن میں کہا گیا ہے کہ اُن لواحقین کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا، جِن کے افراد چین کی حکمرانی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے اپنے آپ کو نذرِ آتش کریں گے۔
ریگوئی کاؤنٹی حکومت کی طرف سے جاری ہونے والے ایک نئے اطلاع نامے میں، جو چینی انٹرنیٹ پر پھیل چکا ہے، 15 شقیں ایسی ہیں، جس کے دائرے میں خودسوزی کرنے والوں کے اہل خانہ، برادریاں اور بودھ مت کے مندر آجاتے ہیں۔
تادیبی کارروائی میں زمین اور اثاثے قبضے میں لینے کے ساتھ ساتھ رشتہ داروں کے عوامی عہدے پر فائز ہونے یا پولیس یا فوج میں خدمات کی انجام دہی سے ہٹایا جانا شامل ہوگا۔
ریگوئی کاؤنٹی کے دفتر کے ایک عہدے دار نے، جنھوں نے اپنی شناخت ظاہر کرنا نہیں چاہی، جمعرات کو ’وائس آف امریکہ‘ کو بتایا کہ وہ نہیں سمجھتے کہ اس اطلاع نامےسے ’تعلق کی بنا پر الزام لگائے جانے‘ کا تاثر نہیں ملتا۔ ابھی یہ واضح نہیں ہوا آیا یہ نئے قوائد کس عہدے دار نے جاری کیے ہیں۔
دریں اثنا، ’وائزر‘ نامی بیجنگ سے کام کرنے والے تبتی زبان کے ایک معروف بلاگر نے ’وائس آف امریکہ‘ کو بتایا کہ یہ نئے قوائد کارآمد ثابت نہیں ہوں گے۔
فروری 2009ء سے اب تک چین کے روایتی تبتی علاقوں میں 126 سے زائد افراد خود سوزی کر چکے ہیں۔
ریگوئی کاؤنٹی حکومت کی طرف سے جاری ہونے والے ایک نئے اطلاع نامے میں، جو چینی انٹرنیٹ پر پھیل چکا ہے، 15 شقیں ایسی ہیں، جس کے دائرے میں خودسوزی کرنے والوں کے اہل خانہ، برادریاں اور بودھ مت کے مندر آجاتے ہیں۔
تادیبی کارروائی میں زمین اور اثاثے قبضے میں لینے کے ساتھ ساتھ رشتہ داروں کے عوامی عہدے پر فائز ہونے یا پولیس یا فوج میں خدمات کی انجام دہی سے ہٹایا جانا شامل ہوگا۔
ریگوئی کاؤنٹی کے دفتر کے ایک عہدے دار نے، جنھوں نے اپنی شناخت ظاہر کرنا نہیں چاہی، جمعرات کو ’وائس آف امریکہ‘ کو بتایا کہ وہ نہیں سمجھتے کہ اس اطلاع نامےسے ’تعلق کی بنا پر الزام لگائے جانے‘ کا تاثر نہیں ملتا۔ ابھی یہ واضح نہیں ہوا آیا یہ نئے قوائد کس عہدے دار نے جاری کیے ہیں۔
دریں اثنا، ’وائزر‘ نامی بیجنگ سے کام کرنے والے تبتی زبان کے ایک معروف بلاگر نے ’وائس آف امریکہ‘ کو بتایا کہ یہ نئے قوائد کارآمد ثابت نہیں ہوں گے۔
فروری 2009ء سے اب تک چین کے روایتی تبتی علاقوں میں 126 سے زائد افراد خود سوزی کر چکے ہیں۔