چین کے صدر شی جن پنگ نے کہا ہے ملک کے جنوبی صوبہ سنکیانگ کے ایک ریلوے اسٹیشن پر بم دھماکے اور چاقوؤں سے حملے کے بعد ’’فیصلہ کن کارروائی‘‘ کا وعدہ کیا ہے۔
عہدیداروں کے مطابق بدھ کو اورمچی کے ریلوے اسٹیشن پر حملہ آوروں نے دھماکے کے بعد مسافروں پر چاقوؤں سے حملہ کیا جس سے تین افراد ہلاک اور 79 زخمی ہو گئے۔
ایک چینی اخبار ’پیپلز ڈیلی‘ نے جمعرات کو کہا کہ ہلاک ہونے والوں میں دو حملہ آور بھی شامل ہیں جب کہ تاحال یہ واضح نہیں کہ دھماکا خودکش حملہ آور کی کارروائی تھا یا نہیں۔
یہ حملہ اُس وقت ہوا جب ملک کے صدر شی جن نے سنکیانگ کا دورہ کیا اور اُن عناصر کے خلاف کارروائی کا وعدہ کیا جنہیں حکومت علیحدگی پسند تصور کرتی ہے۔
چین کے سرکاری خبر رساں ادارے ژنہوا نے صدر شی کے حوالے سے کہا ہے کہ دہشت گردوں کی اس مہم کو کچلنے کے لیے ’’فیصلہ کن‘‘ کارروائی کی جائے گی۔
حکومت کا الزام ہے کہ ایسے حملوں میں ایغور مسلم برادری کے لوگ ملوث ہیں۔
رواں سال مارچ میں ملک کے جنوب مغربی صوبے یونان میں مسافروں پر چاقوؤں سے حملے میں 29 افراد ہلاک ہو گئے تھے اور حکومت کا کہنا تھا کہ اس میں ایغور ملوث ہیں۔
عہدیداروں کے مطابق بدھ کو اورمچی کے ریلوے اسٹیشن پر حملہ آوروں نے دھماکے کے بعد مسافروں پر چاقوؤں سے حملہ کیا جس سے تین افراد ہلاک اور 79 زخمی ہو گئے۔
ایک چینی اخبار ’پیپلز ڈیلی‘ نے جمعرات کو کہا کہ ہلاک ہونے والوں میں دو حملہ آور بھی شامل ہیں جب کہ تاحال یہ واضح نہیں کہ دھماکا خودکش حملہ آور کی کارروائی تھا یا نہیں۔
یہ حملہ اُس وقت ہوا جب ملک کے صدر شی جن نے سنکیانگ کا دورہ کیا اور اُن عناصر کے خلاف کارروائی کا وعدہ کیا جنہیں حکومت علیحدگی پسند تصور کرتی ہے۔
چین کے سرکاری خبر رساں ادارے ژنہوا نے صدر شی کے حوالے سے کہا ہے کہ دہشت گردوں کی اس مہم کو کچلنے کے لیے ’’فیصلہ کن‘‘ کارروائی کی جائے گی۔
حکومت کا الزام ہے کہ ایسے حملوں میں ایغور مسلم برادری کے لوگ ملوث ہیں۔
رواں سال مارچ میں ملک کے جنوب مغربی صوبے یونان میں مسافروں پر چاقوؤں سے حملے میں 29 افراد ہلاک ہو گئے تھے اور حکومت کا کہنا تھا کہ اس میں ایغور ملوث ہیں۔