امریکی وزیرِ خارجہ ہیلری کلنٹن نے خبردار کیا ہے کہ دنیا میں بڑھتی ہوئی غذائی قلت اور غذائی اشیاء کی قیمتوں میں اضافے سے بڑے پیمانےپرعدم استحکام اور ابتری پھیلنے کا اندیشہ ہے۔
روم میں واقع اقوامِ متحدہ کی تنظیم برائے خوارک و زراعت کے صدر دفتر میں منعقدہ ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی سیکریٹری خارجہ نےعالمی برادری پر زور دیا کہ وہ 2007ء اور 2008ء کے غذائی بحران جیسی صورتِ حال کے دوبارہ پیدا ہونے کے خدشہ کے تدارک کیلیے فوری طور پر اقدامات اٹھائے۔
مذکورہ بحران کے نتیجے میں غذائی اشیاء کی قیمتیں کئی گنا بڑھ گئی تھیں جس کے بعد کئی ترقی پذیر ممالک میں فسادات پھوٹ پڑے تھے۔
ہیلری کلنٹن نے کہا کہ غذائی اشیاء کی تیزی سےبڑھتی ہوئی قیمتوں پر قابو پانے کیلیے ضروری ہے کہ زرعی پیداوار میں اضافے اور اس مد میں ہونے والے اخراجات میں کمی لانے کیلیے عالمی سطح پر ہنگامی اقدامات اٹھائے جائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ عالمی بینک کےاندازے کےمطابق غذائی اشیاء کی قیمتوں میں اضافے کے باعث گزشتہ سال جون سے اب تک دنیا کے 4 کروڑ 40 لاکھ سے زائد افراد غربت کی لکیر سے نیچے جاچکے ہیں۔
امریکی وزیرِخارجہ کا کہنا تھا کہ صورتِ حال اب بھی اتنی سنگین نہیں جتنی چار سال قبل تھی ، لیکن ان کے بقول اگر اس پر قابو پانے کیلیے کوئی فوری قدم نہ اٹھایا گیا تو اس کے نتائج سنگین ہوسکتے ہیں۔