واشنگٹن —
برسلز میں امریکی وزیر خارجہ ہلری کلنٹن اور پاکستانی وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے اپنے اپنے ملکوں کے وفود کے ہمراہ ملاقات کی، جس میں سال 2012ء کے دوران امریکہ پاکستان تعلقات میں حاصل ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا، جس کی اساس دونوں ممالک کی طرف سے مشترک مفادات کی نشاندہی کرنا اور اُس پر عمل درآمد ہے۔
پیر کی شام واشنگٹن میں جاری ہونے والے ایک بیان میں امریکی محکمہٴ خارجہ نے بتایا ہے کہ،یہ اجلاس مربوط مشاورت کے سلسلے کی ایک کڑی تھا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اجلاس میں دہشت گردی کے انسداد کے بارے میں تعاون کو فروغ دینا، افغان قیادت میں امن عمل کی حمایت جاری رکھنا، 2014ء میں افغانستان کے عبوری دور اور امریکہ پاکستان معاشی ایجنڈا کے رُخ کو امداد سے تجارت کی طرف موڑنا، منڈی تک رسائی اور سرمایہ کاری پر زور دیا گیا۔
طرفین نے سہ فریقی ’کور گروپ‘ ، اور قانون کے نفاذ، معاشی اور دفاعی ورکنگ گروپس کے حالیہ اجلاسوں کا خیر مقدم کیا۔۔
دونوں وفود نے اس توقع کا اظہار کیا کہ توانائی اور اسٹریٹجک استحکام سے متعلق ورکنگ گروپس کے آئندہ اجلاس جلد منعقد ہوں گے۔
اجلاس میں اس امید کا بھی اظہار کیا گیا کہ امریکہ اور پاکستان آئندہ ہفتوں اور مہینوں کے دوران اس طرح کی ملاقاتیں جاری کھیں گے۔
پیر کی شام واشنگٹن میں جاری ہونے والے ایک بیان میں امریکی محکمہٴ خارجہ نے بتایا ہے کہ،یہ اجلاس مربوط مشاورت کے سلسلے کی ایک کڑی تھا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اجلاس میں دہشت گردی کے انسداد کے بارے میں تعاون کو فروغ دینا، افغان قیادت میں امن عمل کی حمایت جاری رکھنا، 2014ء میں افغانستان کے عبوری دور اور امریکہ پاکستان معاشی ایجنڈا کے رُخ کو امداد سے تجارت کی طرف موڑنا، منڈی تک رسائی اور سرمایہ کاری پر زور دیا گیا۔
طرفین نے سہ فریقی ’کور گروپ‘ ، اور قانون کے نفاذ، معاشی اور دفاعی ورکنگ گروپس کے حالیہ اجلاسوں کا خیر مقدم کیا۔۔
دونوں وفود نے اس توقع کا اظہار کیا کہ توانائی اور اسٹریٹجک استحکام سے متعلق ورکنگ گروپس کے آئندہ اجلاس جلد منعقد ہوں گے۔
اجلاس میں اس امید کا بھی اظہار کیا گیا کہ امریکہ اور پاکستان آئندہ ہفتوں اور مہینوں کے دوران اس طرح کی ملاقاتیں جاری کھیں گے۔