مشرقی ایشیا میں کئی دہائیوں کے بعد سردی کی شدید لہر کے باعث درجنوں افراد ہلاک اور معمولات زندگی بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔
تائیوان کے دارالحکومت تائپے میں 44 سالوں میں سب سے کم ترین "چار سینٹی گریڈ" درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا۔
جاپان اور تائیوان کے مقامی ذرائع ابلاغ نے 90 افراد کی اموات کا بتایا ہے جن میں اکثریت ہائپوتھرمیا یعنی جسم کا درجہ حرارت گر جانے اور حرکت قلب بند ہونے کی وجہ سے ہوئیں۔
اس خطے میں کم ازکم 1100 پروازیں منسوخ ہو چکی ہیں جبکہ جنوبی کوریا میں ہزاروں سیاح پروازوں کی معطلی و منسوخی سے متاثر ہوئے ہیں۔ ہانگ کانگ میں بھی ریکارڈ سرد موسم دیکھنے میں آرہا ہے۔
چین کے جنوبی شہر گوانگزو میں گزشتہ 60 برسوں میں کم ترین درجہ حرارت ہے اور معمولات زندگی متاثر ہو رہے ہیں۔
دنیا کے مختلف ملکوں میں رواں موسم سرما کا تاریخ کے ایک شدید ترین موسم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
ادھر امریکہ کی مشرقی علاقوں میں گزشتہ ہفتے آنے والے شدید برفانی طوفان کے بعد معمولات زندگی بحالی کی طرف گامزن ہیں لیکن ان کے پوری طرح بحال ہونے میں کئی روز لگ سکتے ہیں۔
امریکی حکومت کے دفاتر اور واشنگٹن میں تعلیمی ادارے پیر کو بھی بند رہے جب کہ دفاتر کو منگل کے روز بھی بند رکھنے کا بتایا گیا ہے۔
ڈھائی سے چار فٹ تک برف کی دبیر تہہ نے نقل و حمل کے ذرائع کو مسدود کر کے رکھ دیا تھا اور اب سڑکوں، گلیوں اور گھروں کے باہر سے برف ہٹانے کا کام جاری ہے۔
واشنگٹن، بالٹی مور، نیویارک اور فیلاڈیلفیا میں پیر کو تقریباً 1500 سے زائد پروازیں منسوخ ہوئیں جب کہ ریل سروس کسی قدر بحال ہو چکی ہے۔
امریکہ میں اس تازہ برفانی طوفان کے دوران ہونے والی اموات کی تعداد 35 بتائی گئی ہے۔