نئی دہلی میں منعقد ہونے والے کامن ویلتھ کھیلوں میں میزبان بھارت نے اگرچہ میڈل جیتنے کا آغاز کردیا ہے لیکن پہلے دِن کی شروعات ہی تنازعات سے ہوئی ہے۔
1958ء کے کامن ویلتھ کھیلوں میں سونے کا تمغہ جیتنے والے بھارتی ایتھلیٹ، مِلکھا سنگھ نے انتظامیہ کمیٹی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا ہے کہ کمیٹی نے ملک کے سینئر کھلاڑیوں کی توہین کی ہے۔
اُنھوں نے کہا کہ جِن ایتھلیٹس نے ملک کا نام روشن کیا ہے اُن کو افتتاحی تقریب میں وی آئی پی گیٹ سے اندر جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ مِلکھا سنگھ نے یہ بھی کہا کہ پی ٹی اوشا، سری رام اور کپیل دیو جیسے کھلاڑیوں کو جو عزت ملنی چاہیئے تھی وہ نہیں ملی۔
اُدھر باکسنگ مقابلے سے قبل جب مشین پر کھلاڑیوں کا وزن کیا جانے لگا تو وہاں ہنگامہ ہوگیا۔ اِس کی وجہ یہ تھی کہ جو مشین رکھی گئی تھی وہ غلط وزن بتا رہی تھی۔یہ شکایت آسٹریلیا کی ٹیم نے کی۔بتایا جاتا ہے کہ بعد میں جب دوسری مشین لائی گئی تب صحیح وزن ہوا، لیکن ٹیکنیکل ڈیلیگیٹ نے کہا کہ یہ شکایت آج کی نہیں بلکہ کل کی ہے۔
میزبان بھارت نے ویٹ لفٹنگ مقابلے میں دو تمغے حاصل کیے۔ خواتین کے 48کلووزن کے زمرے میں سونیا چانو اور ساندھیا رانی نے علی الترتیب چاندی اور کانسی کے میڈل جیتے جب کہ اِن کھیلوں کا پہلا سونے کا تمغہ نائجیریا کی آگسٹینا نے جیتا۔
بیڈمنٹن میں سانیہ نموال نے پہلے راؤنڈ کے سنگلز مقابلوں میں کینیا کے مرفی جوزف کو ہرا کو دوسرے راؤنڈ میں جگہ بنالی ہے جب کہ مردوں کے سنگلز مقابلوں میں چیتن آنند نے کینیا کے وکٹر موگا کو ہرایا۔
اُدھر، ٹینس مقابلے میں بھوپنا اور نیروپما کی جوڑی مکسڈ ڈبلز میں ہار گئے۔ البتہ سنگلز میں روہان بھوپنا نے یوگنڈا کے رابرٹ کو ہرایا۔
بھارت کے مردوں کے ریلے سوٴمنگ اسکواڈ نے فائنل میں داخل ہوکر ایک تاریخ بنادی ہے جب کہ بھارتی تیراک آر جی بجرنگ گوریڈے نے 200میٹرز فری اسٹائل میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ اُس نے بڑی آسانی کے ساتھ پہلا مقابلہ جیت لیا۔