مشتبہ اسلامی جنگجوؤں نے مشرقی جمہوریہ کانگو میں 14 افراد کو ہلاک کر دیا ہے۔ ایک مہینے سے جاری تشدد کے یہ واقعات ایک ایسے موقع پر ہوئے ہیں جب وہاں ہلاکت خیز وبا ایبولا پھیلی ہوئی ہے اور عہدے دار اس پر قابو پانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔
دہشت گرد حملے اکتوبر کے آخر سے شمالی کیو کے علاقے میں ہو رہے ہیں جس میں اب تک 100 سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ تازہ حملے کوکوٹاما نامی قصبے میں ہوئے جو کیو کے جنوب مغرب میں 10 کلو میٹر کے فاصلے پر ہے۔
ڈیموکریٹک فورسز نامی جہادی گروپ کے جنگجوؤں نے اس علاقے کے گھنے جنگلات میں اپنے ٹھکانے بنا رکھے ہیں۔جن پر قابو پانے کے لیے سرکاری فورسز مسلسل کارروائیاں کر رہی ہیں۔
جمعے کے روز ہونے والے حملے سے چند دن قبل اسی علاقے میں ایک اور حملہ ہوا تھا جس میں کم از کم 19 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
علاقے کے ایڈمنسٹیٹر ڈوناٹ کبوانا نے میڈیا کو بتایا کہ سرکاری فورسز باغیوں پر قابو کے لیے اپنی پوری کوشش کر رہی ہیں، جس کے ردعمل میں باغی عام شہریوں کو انتقام کا نشانہ بنا رہے ہیں۔
انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ باغی جنگجو لوگوں کو ہلاک کرنے کے لیے انہی پھانسی دے رہے ہیں یا ان کے سر قلم کر رہے ہیں۔