رسائی کے لنکس

امریکی حکومت کو نادہندگی سے بچانے کے لیے کانگریس میں معاہدہ طے پا گیا


فائل فوٹو
فائل فوٹو

امریکی حکومت کو نادہندگی سے بچانے کے لیے امریکی سینیٹرز کے مابین معاہدہ طے پا گیا ہے جس کے تحت ڈیموکریٹ پارٹی کی انتظامیہ کو مزید قرض لینے کی اجازت کے لیے قانون پاس کیا جائے گا۔ اس معاہدے کے نتیجے میں حکومت کو حزبِ اختلاف کی ری پبلکن پارٹی کے سینیٹرز کے ووٹ کی ضرورت نہیں رہے گی۔

امریکی ایوانِ نمائندگان اس قانون کو پہلے ہی پاس کر چکا ہے۔ اس قانون کو جلد ہی سینیٹ میں پیش کیا جائے گا جس کے تحت ملک کو اس بحران سے نکالنے کے لیے سینیٹ میں 100 میں سے محض 51 ووٹ درکار ہوں گے۔

بائی پارٹیزن پالیسی سینٹر نے پچھلے ہفتے انتباہ کیا تھا کہ ملک 21 دسمبر سے 28 جنوری کے دوران نادہندہ ہو سکتا ہے۔ امریکی محکمۂ خزانہ کی سیکریٹری جینیٹ یلین نے بدھ تک کی ڈیڈ لائن دی تھی۔

سینیٹ میں ڈیمو کریٹک پارٹی کے لیڈر چک شومر نے سینیٹ چیمبر سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کوئی نہیں چاہتا کہ امریکہ اپنے قرضوں میں نادہندہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ سیکریٹری یلین انتباہ کر چکی ہیں کہ اس صورت میں جو کچھ کرونا کے بحران کے دوران حاصل ہوا ہے وہ سب ختم ہو سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ ایسا نہیں چاہتے اور وہ سمجھتے ہیں کہ دوسرے لوگ بھی یہ نہیں دیکھنا چاہتے۔

امریکہ ٹیکسز کی مد میں حاصل ہونے والی آمدنی سے زیادہ اخراجات کرتا ہے جنہیں پورا کرنے کے لیے وہ سرکاری بونڈز کی صورت میں قرض لیتا ہے۔ امریکی سرکاری بونڈ دنیا بھر میں انتہائی قابل بھروسہ سرمایہ کاری سمجھی جاتی ہے۔

لگ بھگ 80 برس پہلے قانون سازوں نے ملک کے قرض لینے کی حد مقرر کی تھی۔

ماضی میں اس حد کو درجنوں بار بڑھایا گیا ہے اور اس وقت یہ 29 کھرب ڈالر ہے۔

ڈیمو کریٹ پارٹی کے نمائندوں نے پچھلے چند روز کے دوران اس خطرے سے خبردار کیا تھا کہ نادہندگی کی صورت میں ملک 60 لاکھ ملازمتوں سے محروم ہو سکتا ہے اور مقامی طور پر 15 کھرب ڈالر کا نقصان ہو سکتا ہے۔

لیکن ری پبلکن پارٹی کے ممبران نے اس سلسلے میں تعاون سے یہ کہہ کر انکار کر دیا تھا کہ اس سب کی وجہ بقول ان کے صدر بائیڈن کی جانب سے ٹیکس اور اخراجات بڑھانے کی پالیسی ہے۔

اس معاہدے کی صورت میں ری پبلکن پارٹی یہ نیا قانون بنانے میں حکومت کی مدد کرے گی لیکن وہ اسے ووٹ نہیں دے گی۔

خیال کیا جا رہا ہے کہ کانگریس قرض کی حد 30 کھرب ڈالر تک مقرر کر سکتی ہے۔

سینیٹ کے اس قانون کے پاس کرنے کے بعد حد بڑھانے کے عمل کی اجازت کو دونوں ایوانوں میں پاس کیا جا سکتا ہے۔

حزبِ اختلاف کے سینیٹ میں رہنما مچ مکونل نے ایک بیان میں اس عمل کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملک کے لیے بہتر ہے کہ نادہندگی سے بچا جائے۔

XS
SM
MD
LG