امریکہ کے شہر لاس اینجلس کے ایک جج نے معروف پاپ اسٹار برٹنی اسپیئرز کی زندگی اور ان کی جائیداد پر 14 برس پر محیط ان کے والد کی نگرانی ختم کر دی ہے۔
کنزرویٹرشپ یا نگرانی کے حوالے سے خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ (اے پی) کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جب کسی فرد کے بارے میں یہ خیال کیا جاتا ہے کہ وہ ذہنی طور پر اپنے فیصلے ذمہ داری سے کرنے کے قابل نہیں ہے۔ تو عدالت کسی اور فرد کو اس کی زندگی، جائیداد اور دولت سے متعلق فیصلے کی نگرانی کی ذمہ داری سونپ سکتی ہے۔
امریکہ کی ریاست کیلیفورنیا کا قانون کسی بھی شخص پر نگرانی کی وجوہات کا تعین ان حالات میں کرتا ہے جب وہ فرد اپنی ذاتی ضروریات، جن میں صحت، خوراک، لباس اور گھر وغیرہ شامل ہے، پوری کرنے کے قابل نہ ہو۔ اور ایسا فرد اپنے مالی معاملات میں دھوکا کھانے یا بے جا اثر انداز ہونے کے عمل کو روکنے کے قابل نہ ہو۔
اس فرد کا نگران خاندان کا کوئی شخص بھی ہو سکتا ہے جب کہ قریبی دوست یا عدالت کی جانب سے متعین کردہ کوئی ماہر بھی یہ کام کر سکتا ہے۔
برٹنی اسپیئرز کے کیس کے دوران چلنے والی مہم کی وجہ سے امریکہ کی کئی ریاستیں نگرانی کے قانون میں اصلاحات پر غور کر رہی ہیں۔
برٹنی اسپیئرز کی نگرانی کا عمل کیسے کام کرتا تھا؟
برٹنی اسپیئرز کی چھ کروڑ ڈالرز کے قریب جائیداد کی نگرانی کو عدالت قریب سے دیکھتی رہی ہے اور اسے خفیہ بھی رکھا گیا تھا۔
اس نگرانی کے بارے میں جو دستاویزات افشا ہوئی ہیں ان سے معلوم ہوتا ہے کہ نگران اس بات کا فیصلہ کر سکتا تھا کہ برٹنی اسپیئرز کس سے ملاقات کر سکتی ہیں۔
ان کے دونوں بچے بھی ہیں جو قانونی طور پر اپنے باپ کے ساتھ رہتے ہیں۔ ان کو برٹنی اسپیئرز سے ملنے کی نگرانی کی بھی برٹنی کے والد کو اجازت تھی۔ نیز ایسے فرد جو مشکوک سمجھے جاتے تھے انہیں برٹنی اسپیئرز سے ملنے پر روکنا بھی ان کے اختیار میں تھا۔
ایسے ہی برٹنی اسپیئرز کی صحت سے متعلق طبی فیصلے لینے کا اختیار بھی نگران کے پاس تھا۔
رواں برس جون میں برٹنی اسپیئرز نے عدالت کو آگاہ کیا تھا کہ انہیں ان کی مرضی کے بغیر بھی بعض ادویات لینے پر مجبور کیا جاتا رہا ہے جب کہ کئی بار انہیں ان کی مرضی کے بغیر بھی کانسرٹس میں فن کا مظاہرہ کرنے پر مجبور کیا گیا۔
انہوں نے عدالت کو بتایا تھا کہ انہیں شادی کرنے اور مزید بچے پیدا کرنے سے بھی روکا گیا۔ اگرچہ انہوں نے اپنے دیرینہ بوائے فرینڈ سے منگنی کا اعلان کیا تھا۔
برٹنی پر نگران کون تھا؟
’اے پی‘ کے مطابق برٹنی کی نگرانی سے متعلق اختیار لاس اینجلس کی جج برینڈا پینی تھیں۔ انہوں نے اس اختیار کو استعمال کرتے ہوئے ان پر نگرانی کے عمل کو جمعے کو ختم کر دیا ہے۔
نگرانی کے عمل کے ختم ہونے سے قبل، ستمبر تک برٹنی اسپیئرز کے والد جیمز اسپیئرز ان کی معمولات زندگی سے متعلق فیصلے لینے کے مجاز تھے۔
جیمز اسپیئرز نے رواں برس ستمبر میں یہ اختیار چھوڑ دیا تھا۔
سال 2019 میں انہوں نے ان کی معمولات زندگی پر اختیار چھوڑتے ہوئے صرف جائیداد سے متعلق فیصلے لینے کا اختیار جاری رکھا تھا۔ ان کی جگہ جان زیبل نے لی جو اب بھی، جب تک برٹنی کو فیصلے لینے کا اختیار ملتا ہے، کچھ حد تک انتظامی معاملات کو دیکھتے رہیں گے۔
کورٹ کی جانب سے متعین کردہ پروفیشنل نگران، جوڈی منٹگمری ان کے معمولات زندگی سے متعلق 2019 سے لے کر اب تک فیصلے کرنے کا اختیار رکھتی تھیں۔
جمعے کو عدالت کی جانب سے جاری کیے جانے والے فیصلے میں ان کا اتفاق رائے بہت اہم تھا۔
برٹنی اسپیئرز نے نگرانی ختم کرنے کا مطالبہ کیوں کیا؟
جب برٹنی اسپیئرز کی نگرانی کا عمل شروع ہوا تھا تو وقت بھی اس پر بہت سے لوگوں نے آواز اٹھائی تھی۔ البتہ 2019 میں جب ان قیاس آرائیوں نے جنم لیا کہ انہیں ان کی مرضی کے بغیر ایک ذہنی امراض کے اسپتال میں داخلہ لینے پر مجبور کیا جا رہا ہے تو سوشل میڈیا پر ان کے حق میں #FreeBritney کے ہیش ٹیگ نے جنم لیا۔
مداحوں نے سوشل میڈیا پر مہم چلائی اور پھر مظاہروں کا سلسلہ بھی شروع ہوا۔
برٹنی اسپیئرز نے اس مہم کو چلانے والے مداحوں کی کئی بار تعریف بھی کی ہے۔
نگرانی کیوں شروع کی گئی تھی؟
’اے پی‘ کے مطابق 2007 یا 2008 کے دوران ماں بننے کے بعد برٹنی اسپیئرز کی جانب سے عوامی طور پر ایسے عمل دیکھنے میں آئے جس پر ان کی ذہنی صحت سے متعلق سوالات اٹھائے گئے۔
میڈیا نے اس پر بہت زیادہ توجہ دی تھی اور پاپارازی نے ان کا جینا دوبھر کر دیا تھا۔
ایک واقعے میں انہوں نے ایک کیمرہ مین کی کار پر اپنی چھتری سے حملہ بھی کیا تھا۔
ایک اور واقعے میں انہوں نے ایک سیلون میں اپنے تمام بال کٹوا دیے تھے جس کے بعد ان کے بچوں کی نگرانی قانونی طور ان کے والد کو دے دی گئی تھی۔
ایک ملاقات کے دوران جب انہوں نے اپنے بیٹے کو واپس بھیجنے سے انکار کیا تو انہیں اسپتال میں داخل کرایا گیا اور ان کی ذہنی صحت سے متعلق جانچ کی گئی جب کہ اس کے چند دن بعد ہی نگرانی کا عمل شروع کر دیا گیا تھا۔
نگرانی ختم کرنے میں اتنا عرصہ کیوں لگا؟
اے پی کے مطابق نگرانی کے عمل کو ختم ہونے میں عشرے لگ جاتے ہیں جب کہ برٹنی اسپیئرز کا معاملہ اس سے ہٹ کر ہے۔
بہت سے افراد کو جن حالات میں نگرانی کی ضرورت پڑتی ہے ان میں ذہنی صدمہ، دماغی چوٹ، الزائمر یا ایسے ہی دوسرے حالات پیدا ہوتے ہیں۔ اس قسم کے حالات میں ایسے افراد کا واپس عمومی زندگی میں لوٹنا آسان نہیں ہوتا۔
برٹنی اسپیئرز کے کیس میں ان کے والد کے وکلا نے نگرانی کے عمل کی ترجیح دیتے ہوئے کہا تھا کہ کسی بھی شخص کا ان کی جائیداد، زندگی اور کامیابی سے فائدہ اٹھانا بہت آسان ہے۔
عام طور پر ایسے فرد کو ذہنی صحت کی جانچ سے متعدد بار گزارا جاتا ہے البتہ برٹنی اسپیئرز کے معاملے میں جمعے کے روز جج پینی نے کہا کہ اس معاملے میں کسی نے ذہنی صحت کی جانچ نہیں مانگی اس لیے اس کی ضرورت نہیں ہے۔
برٹنی اسپیئرز کے اس فیصلے پر کیا تاثرات ہیں؟
کئی برس تک یہ معاملہ خفیہ رہا البتہ جون میں ایک عدالت میں اس بارے میں بیان دینے کی جب برٹنی اسپیئرز کو اجازت ملی تو انہوں نے عدالت کو بتایا کہ یہ نگرانی زیادتی پر مبنی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نگرانی انہیں فائدہ دینے سے زیادہ نقصان کا باعث ہے۔
جمعے کے روز انہوں نے سوشل میڈیا پر اپنے ایک بیان میں کہا کہ یہ ان کی زندگی کا سب سے بہترین دن ہے۔
آگے کیا ہوگا؟
برسوں بعد اپنی زندگی اور جائیداد سے متعلق فیصلے لینے کا اختیار انہیں وقت کے ساتھ ملے گا جس کے لیے ان کی نگران نے ایک منصوبہ تیار کیا ہے جس میں تھراپسٹ اور ڈاکٹروں کا کردار بھی شامل ہوگا۔
ان کے وکیل کے مطابق جائیداد کی حفاظت سے متعلق بھی ایک منصوبہ بنایا جا رہا ہے۔
برٹنی اسپیئرز کی حالیہ نگران جوڈی منٹگمری کے وکیل میتھیو روزن گارٹ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ برٹنی اسپیئرز کے والد کی جانب سے ان کی نگرانی کے عمل کی بھی تفتیش کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس بارے میں وہ عدالت سے بھی رجوع کر سکتے ہیں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اپنی تحقیقات دکھا سکتے ہیں۔
جیمز اسپئیرز نے اس بات سے انکار کیا ہے کہ ان کا کوئی بھی قدم غیر قانونی تھا۔
خیال کیا جا رہا ہے کہ جو فیصلے ان کے نگران کرتے تھے انہیں کرنے کے لیے برٹنی اسپیئرز مستقبل میں مالی امور کے مینیجر، مددگار اور وکلا رکھیں گی البتہ ان افراد کے فیصلوں کی حتمی منظوری وہ خود دیں گی۔