سینسرشپ کے حالات، تشدد کا ماحول اور ممکنہ قید و بند کی صعوبتوں کے خطرات کی پرواہ نہ کرتے ہوئے، جراٴت مندانہ رپورٹنگ کرنے پر، ’کمیٹی ٹو پراٹیکٹ جرنلسٹس (سی پی جے)‘ نے برما، ایران، روس اور جنوبی افریقہ کے چار صحافیوں کے لیے ایوارڈز کا اعلان کیا ہے۔
سی پی جے کے 2014ء کے ’انٹرنیشنل پریس فریڈم ایوارڈز‘ کا اعلان کرتے ہوئے، ادارے نے کہا ہے کہ یہ ایوارڈ برما کے اخبار ’ایراوادی‘ کے بانی اور ایڈیٹر اِن چیف، آئنگ زا؛ ایران کے سابق فری لانس صحافی، سیامک گدیری؛ روس کے آزاد ٹی وی براڈکاسٹر میخائیل زیگار اور جنوبی افریقہ کے اخبار ’سٹی پریس‘ کی ایڈیٹر فریال ہجافی کے اعزاز میں دیے گئے ہیں۔
منگل کے روز جاری ہونے والے ایک بیان میں، سی پی جے نے اِن باہمت صحافیوں کی بے باکی کی داد دی ہے۔ بقول اُن کے، اِن صحافیوں نے ریکارڈ درجے کا بہیمانہ تشدد اور ظلم برداشت کیا۔
ادارے کے اگزیکٹو ڈائریکٹر، جئول سائمن نے کہا ہے کہ زا، گدیری، زیگار اور ہجافی ’پُر عزم رہے، جنھوں نے اپنا سر نہیں جھکایا‘ اور یہ کہ اپنی رپورٹیں روانہ کرتے ہوئے اُنھوں نے ’خطرات کا مقابلہ کیا‘۔
سی پی جے نے کہا ہے کہ جارج راموس کو ’لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ‘ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جو 1986ء سے ’یونیوژن نیوز‘ کے نائب اینکر رہے ہیں۔
ادارے کا کہنا ہے کہ راموس نے میکسیکو سے امریکہ ترک وطن کیا، تاکہ حکومت کی طرف سے اُن کے کام میں روڑے نہ اٹکائے جاسکیں، اور لاطینی امریکہ میں صحافیوں کے حقوق کے لیے کھڑے ہونے پر اُنھوں نے اُن کو سراہا،جو ’خطرناک حالات میں کام کرتے رہے ہیں‘۔
اِس سلسلے میں، 25 نومبر کو نیویارک میں ایک تقریب منعقد ہوگی، جس میں ایوارڈز جیتنے والے صحافیوں کو باضابطہ طور پر یہ اعزاز پیش کیے جائیں گے۔