لندن کی ایک عدالت نے نے اسپاٹ فکسنگ کیس میں سزا یافتہ دو پاکستانی کھلاڑیوں کی طرف سے اپنی سزاؤں میں تخفیف کے لیے دائر کردہ اپیل مسترد کردی ہے۔
بدھ کو لندن کی کورٹ آف اپیل کے جج نے کھیلوں کی تاریخ کے سب سے بڑے اسکینڈلز میں سے ایک میں ملوث سلمان بٹ اور محمد عامر کی سزاؤں کو برقرار رکھنے کا فیصلہ سنایا۔
جج کا کہنا تھا کہ ان کھلاڑیوں نے اپنی ٹیم، اپنے ملک اور کھیل کو دھوکہ دیا ہے لہذا یہ سزا کے مستحق ہیں۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سلمان بٹ اور نوجوان فاسٹ باؤلر محمد عامر کو رواں ماہ کے اوائل میں لندن کی ایک عدالت نے بالترتیب اڑھائی سال اور چھ ماہ قید کی سزائیں سنائی تھیں اور یہ کھلاڑی لندن میں اپنی سزا کاٹ رہے ہیں۔
ان کے ساتھ فاسٹ باؤلر محمد آصف کے علاوہ ایجنٹ مظہر مجید بھی انگلینڈ میں اپنی اپنی سزا کاٹ رہے ہیں۔
ان کھلاڑیوں پر الزام تھا کہ انھوں نے گزشتہ سال اگست میں انگلینڈ کے خلاف کھیلے جانے والے ٹیسٹ میچ میں پیسے لے کر مقررہ اوورز میں نوبالز کرائیں۔
اسپاٹ فکسنگ کیس میں یہ تینوں پاکستانی کھلاڑی پہلے ہی کرکٹ کی عالمی تنظیم آئی سی سی کی طرف سے پابندی کی سزا بھگت رہے ہیں۔ رواں سال فروری میں آئی سی سی نے سلمان بٹ پر دس، محمد آصف پر سات اور محمد عامر پر پانچ سال تک کسی بھی طرح کرکٹ کے کھیل میں شرکت پر پابندی عائد کی تھی۔