نیوزی لینڈ کی ٹیم گزشتہ تمام نو کرکٹ ورلڈ کپس کھیل چکی ہے۔ 1975ء اور 1979ء کے ابتدائی دو ورلڈ کپس میں کیویز سیمی فائنلز تک پہنچے لیکن 1983ء اور 1987ء کے ایونٹس میں انہیں پہلے ہی راؤنڈ میں باہر ہونا پڑا۔
1992ء کے ورلڈ کپ میں نیوزی لینڈ نے ایک بار پھر سیمی فائنل تک رسائی حاصل کی تاہم قسمت نے یاوری نہ کی۔ 1996ء میں کیویز کوارٹر فائنلز کے مرحلے تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے۔ 2003ء کے ورلڈ کپ میں کینیا میں کھیلنے سے انکار کے باعث انہیں پہلے راؤنڈ میں ایونٹ سے باہر ہونا پڑا۔
1999ء اور2007ء کے سیمی فائنلز تک پہنچنے کے باوجود نیوزی لینڈ کا عالمی کرکٹ کپ کا فائنل کھیلنے کا خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہ ہوسکا۔
19 فروری سے شروع ہونے والے ورلڈ کپ 2011 میں کیویز کپتان ڈینیل ویٹوری کی قیادت میں شریک ہورہے ہیں جن پر ٹیم کا بہت زیادہ انحصار ہوگا۔
پوری کیوی ٹیم میں لے دے کر ایک ویٹوری ہی ہیں جن سے میچ وننگ کارکردگی کی امید باندھی جاسکتی ہے۔ 2011ء کا عالمی کرکٹ کپ لیفٹ آرم اسپنر ویٹوری کے کیریئر کا چوتھا اور آخری ورلڈ کپ ہوگا۔ویٹوری پہلے ہی اس ورلڈ کپ کو اپنا آخری ون ڈے ایونٹ قرار دے کر اس کے بعد ایک روزہ کرکٹ سے اپنی ریٹائرمنٹ کا اعلان کرچکے ہیں اور وہ اس بار اپنی ٹیم کو عالمی کپ کا اعزاز دلانے کیلئے سر توڑ کوشش کریں گے۔
بلے بازی میں جیسی رائیڈر اور برینڈن مک کیلم کیویز کا اہم ہتھیار ثابت ہوسکتے ہیں۔
نیوزی لینڈ نے اب تک ہونے والے نو ورلڈ کپس میں کل 62 میچز کھیلے ہیں جن میں سے 35 میں اسے فتح حاصل ہوئی جبکہ 26 میں شکست سے دوچار ہونا پڑا۔ تاہم ورلڈ کپ سے عین قبل کھیلی جانے والی اپنی گزشتہ تینوں سیریز میں بنگلہ دیش، بھارت اور پاکستان کے ہاتھوں شکست کھانے والی نیوزی لینڈ کی ٹیم عالمی کپ میں خاصے دباوٴ میں نظرآئے گی۔
نیوزی لینڈ ورلڈ کپ کے گروپ "اے" میں شامل ہے اور اپنا پہلا لیگ میچ20 فروری کو کینیا کے خلاف کھیلے گا۔
نیوزی لینڈ کا دوسرا میچ 25 فروری کو آسٹریلیا، تیسرا میچ 4 مارچ کو زمبابوے، چوتھامیچ 8 مارچ کو پاکستان، پانچواں میچ 13 مارچ کو کینیڈا جبکہ آخری میچ 18 مارچ کو سری لنکا سے ہوگا۔
نیوزی لینڈ کا اسکواڈ کپتان ڈینیل ویٹوری، ہمیش بینٹ، جیمس فرینکلن، مارٹن گپٹل، جیمی ہاؤ، برینڈن مک کیلم، ناتھن مک کیلم، کیل ملز، جیکب اورم، جیسی رائیڈر، ٹم سوتھی، اسکاٹ اسٹائرس، روز ٹیلر، کینی ولیم سن اور لوک وڈ کوک پر مشتمل ہے۔