نیوزی لینڈ اور زمبابوے کے درمیان گروپ اے میں جمعہ کو سردار پٹیل اسٹیڈیم احمد آباد میں انتہائی اہم میچ کھیلا جائے گا۔ دونوں ٹیمیں دو، دو میچوں میں سے ایک، ایک میں فتح حاصل کر چکی ہیں۔ ورلڈ کپ سے قبل دونوں ٹیموں کے درمیان ہونے والے 28 میچوں میں 19 میں نیوزی لینڈ اور سات میں زمبابوے نے کامیابی حاصل کی جبکہ ایک میچ ٹائی اور ایک بے نتیجہ ختم ہوا ۔
اگرچہ نیوزی لینڈ کو کل ہونےو الے میچ میں نفسیاتی برتری حاصل ہے تاہم زمبابوے کی جانب سے اسپن بالنگ اور خصوصاً ریمنڈ پرائس پر اعتماد کیا جا سکتا ہے۔ دونوں ٹیمیں ایک لمبے وقفے کے بعد ایک دوسرے کے آمنے سامنے آ رہی ہیں اور یہی وجہ ہے کہ زیادہ تر کھلاڑی پہلی مرتبہ ایک دوسرے کا سامنا کریں گے۔ ماضی میں کیویز کی ٹیم میں موجود نیوزی لینڈ کے کپتان ویٹوری، اسکوٹ اسٹیرس، بریڈن مک کالم اور جیمز فرینکلین جبکہ زمبابوے کے ٹٹینڈا تائبو اور برینڈن ٹیلر کا ریکارڈایک دوسرے کے خلاف بہتر ہے ۔
اگر دونوں ٹیموں کی بیٹنگ کا موازنہ کیا جائے تو اس میں کوئی شک نہیں کہ نیوزی لینڈ کو زمبابوے پر برتری حاصل ہے تاہم نیوزی لینڈ کے کھلاڑیوں کا آؤٹ آف فارم ہونا زمبابوے کے لئے زیادہ سود مند ثابت ہوسکتا ہے۔ گپٹل، بریڈن مک کولم، جسی رائیڈر اور روس ٹیلرز جیسے بلے بازوں کیلئے اہم موقع ہے کہ وہ فارم میں آئیں اور ٹیم کیلئے بڑا اسکور کرسکیں۔ اسکوٹ اسٹیرس کا سابقہ ریکارڈ زمبابوے کے خلاف سب سے اچھا ہے۔ انہوں نے 9 میچوں میں 149 رنز بنا رکھے ہیں جس میں ان کا سب سے زیادہ اسکور 63رنز ہے۔ ویٹوری نے دو میچوں میں ایک نصف سنچری کی مدد سے 119 رنز بنا ئے ہوئے ہیں جبکہ بریڈن مک کالم نے تین میچوں میں 51 رنز بنا رکھے ہیں ۔
زمبابوے کی بیٹنگ لائن کا جائزہ لیا جائے توکینیڈا کے خلاف ٹاٹنڈا تابائیو 98 اورکریگ ارون 85 رنز بنا کر بھر پور اعتماد حاصل کر چکے ہیں۔ آسٹریلیا کے خلاف 175 رنز پر ہمت ہارنے والی بیٹنگ لائن کو کل بھی کینیڈا کی تاریخ دھرانی پڑے گی۔ اس کے علاوہ گریمی کریمر بھی آسٹریلیا کے خلاف 37 رنز بنا کر ٹاپ اسکورر رہے اور کل کے میچ میں ان سے بھی اچھی امید کی جا سکتی ہے ۔
بالنگ کے شعبے میں نیوزی لینڈ کے کپتان ڈینیل ویٹوری اب تک زمبابوے کے خلاف سب سے زیادہ کامیاب بالر ثابت ہوئے ہیں۔ انہوں نے بارہ میچوں میں 428 رنز کے عوض 17 زمبابوین وکٹیں حاصل کر رکھی ہیں۔ جیمز فرینکلین نے تین میچوں میں 126 رنز دے کر پانچ جبکہ اسٹیرس نے نو میچوں میں 278 رنز کے عوض پانچ وکٹیں حاصل کی ہوئی ہیں۔ٹم ساؤتھی، ہمیش بینٹ اور جیکب اورم کا پیس اٹیک بھی زمبابوے کے خلاف موثر ثابت ہو سکتا ہے تاہم احمدآباد میں گرم موسم کے باعث انہیں مشکلات بھی پیش آ سکتی ہیں ۔
زمبابوے کے پاس اسپن اٹیک کافی موثر ہے اور ریمنڈ پرائس خطرناک بالر ہیں جس کا اعتراف کیوی کپتان بھی آج میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کر چکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارا فوکس زمبابوے کے اسپن کے خلاف موثر حکمت عملی پر ہے ۔
ویٹوری نے تسلیم کیا کہ ایک طویل مدت سے زمبابوے سے سامنا نہیں ہوا اور یہی وجہ ہے کہ ہم ان کی کمزوریوں سے واقف نہیں جو ہمارے لئے ایک منفی پوائنٹ ہے ۔
سردار پٹیل اسٹیڈیم کی بات کی جائے تو کل کا دن گرم ہو گا اور کھلاڑیوں کی فٹنس کیلئے ایک کڑا امتحان ہو گا۔پچ بھی تھوڑی لو ہو گی اور اس میں ٹرن بھی موجود ہو گا۔ توقع ہے کہ جو ٹیم ٹاس جیتے گی وہ پہلے بلے بازی کا فیصلہ کرے گی ۔