پاکستان نے ایک روزہ میچوں کی سیریز میں شکست کا بدلہ ٹی ٹوئنٹی میں لے لیا۔ تیسرے اور آخری ٹی ٹوئٹنی میچ میں نیوزی لینڈ کو18رنز سے ہرا کر نہ صرف سیریز دو، ایک سے جیت لی بلکہ ٹی ٹوئنٹی کی عالمی رینکنگ میں پہلی پوزیشن بھی حاصل کرلی۔
پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 182 رنز کا ہدف دیا تھا لیکن کیوی ٹیم 6 وکٹوں کے نقصان پر 163 رنز بناسکی۔
میچ کی ایک خاص بات یہ بھی رہی کہ پاکستان نے پہلی مرتبہ نیوزی لینڈ کو اسی کی سرزمین پر ٹی 20 سیریز میں شکست دی ہے۔
شاداب خان مین آف دی میچ اور محمد عامر مین آف دی سیریز قرار پائے۔
ہدف کے تعاقب میں کیوی ٹیم کی شروعات بھی پاکستان جیسی ہی رہیں اور اوپنرز مارٹن گپٹل اور کین ولیم سن نے 32 رنز کا آغاز فراہم کیا۔ ولیم سن 9 رنز بنا کر فہیم اشرف کی گیند پر بابر اعظم کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوگئے۔
ولیم سن کے آؤٹ ہونے کے بعد گپٹل اور انارو کچن نے محتاط انداز میں اننگز کو آگے بڑھایا اور جب جب موقع ملا گیند کو میدان سے باہر بھی پھینکا۔ دونو ں بیٹسمینوں نے دوسری وکٹ کی شراکت میں 54 رنز جوڑ کر اسکور 84 رنز تک پہنچا دیا۔ کچن 16رنز بنا کر شاداب خان کی گیند پر بابراعظم کو کیچ دے بیٹھے۔
اس دورن گپٹل نے اپنی نصف سنچری مکمل کی جو ٹی ٹوئنٹی میچز میں اُن کی 12 نصف سنچری ہے، وہ 59 رنز بنا کر شاداب خان کا شکار بنے۔ گرینڈ ہوم صرف ایک رن بنا کر عامر یامین کی گیند پر کلین بولڈ ہوئے۔
ایک کے بعد ایک دو وکٹیں گرنے کے بعد راس ٹیلر اور بروس نے مل کر پانچویں وکٹ کی شراکت میں تیز رفتار 39 رنز بنا کر اسکور 128 رنز تک پہنچادیا۔ راس ٹیلر کے ارادے خطرناک نظر آرہے تھے اور ایسا لگ رہا تھا کہ وہ ٹیم کو فتح دلانے کی نیت سے ہی میدان میں اُترے ہیں لیکن ایسا نہیں ہوا اور محمد عامر نے انہیں 25 رنز پر پویلین واپس بھیج دیا۔
راس ٹیلر کے آؤٹ ہونے کے بعد کیوی ٹیم کی امیدیں بھی دم توڑ گئیں اور مقررہ بیس اوورز میں 6 وکٹیں گنواکر 163رنز بنا پائی، سینٹنر 24 اور بلنڈیل 3 رنز کے ساتھ ناٹ آؤ ٹ رہے۔
پاکستان کی طرف سے شاداب خان نے دوجبکہ عامریامین، رومان رئیس، محمد عامر اور فہیم اشرف نے ایک ،ایک وکٹ حاصل کی۔
اس سے قبل پاکستان نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا، فخرزمان اوراحمد شہزاد نے اننگز کا برق رفتار آغاز کیا اور پہلے چار اوورز میں 30 رنز بنائے لیکن شہزاد زیادہ دیر وکٹ پر نہ ٹھہر سکے اور 19 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔
احمد شہزاد کے آؤٹ ہونے کے بعد بابر اعظم میدان میں اترے، وہ بھی فخرزمان کا زیادہ دیر ساتھ نہ دے سکے اور 18 رنز کی اننگز کھیل کو آؤٹ ہوگئے۔
کپتان سرفراز احمد نے فخرزمان کے ساتھ مل کر اننگز کو آگے بڑھایا اور چوتھی وکٹ کی شراکت میں 40 رنز جوڑے، اس موقع پر فخرزمان 46 رنز بنا کرسرفراز کا ساتھ چھوڑ گئے۔
اگلے آؤٹ ہونے والے بیٹسمین سرفراز احمد تھے جو 29 رنز بنا کر پویلین لوٹے۔ اس وقت ٹیم کا مجموعی اسکور 4 وکٹوں پر 123 رنز تھا۔
اس موقع پر ایسا دکھائی دے رہا تھا کہ پاکستانی ٹیم بڑا ٹارگٹ نہیں دے پائے گی لیکن بعد میں آنے والے بیٹسمینوں نےصرف 4 اعشاریہ ایک اوورز میں 58 رنز بنا کراسکور بورڈ پر 181 رنز سجا دیے۔
عمرامین صرف سات گیندوں پر دھواں دار 21 رنز رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، انہوں نے سودھی کے ایک اوور میں تین چھکوں کی مدد سے 20 رنز بنائے۔ فہیم اشرف 8 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
حارث سہیل اور عامریامین بالترتیب 20 اور 15 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے۔ دونوں بیٹسمینوں نے آخری اوور میں 16رنز اسکور کیے۔ اس طرح پاکستان نے مقررہ بیس اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 181 رنز بنائے۔
نیوزی لینڈ کی طرف سے سودھی اور سینٹنر نے دو، دو جبکہ بولٹ اور گرینڈہوم نے ایک، ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔