ڈھاکہ میں عالمی کپ کرکٹ کے پہلے کوارٹر فائنل میچ میں پاکستان ویسٹ انڈیز کو با آسانی دس وکٹوں سے شکست دے کر ٹورنامنٹ کے سیمی فائنل میں پہنچ گیا ہے جہاں اُس کا مقابلہ بھارت اور آسٹریلیا کے درمیان جمعرات کوہونے والے دوسرے کوارٹر فائنل میچ کی فاتح ٹیم سے ہوگا۔
بدھ کو کھیلے گئے میچ میں ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا لیکن اُس کے بلے باز کپتان شاہد آفریدی، محمد حفیظ اور سعید اجمل کی سپن باؤلنگ کے سامنے بالکل بے بس دکھائی دیے۔
میچ کے تیسرے اوور میں عمر گل کو چوکا لگانے کی کوشش میں افتتاحی بلے باز کرس گیل آفریدی کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوگئے جس کے بعدسوائے شیوا نارائن چندرپال کے ، جو 44 رنز پر ناٹ آؤٹ رہے، کوئی بھی ویسٹ انڈین کھلاڑی جم کر نہ کھیل سکا اور تمام ٹیم 43.3 اووروں میں صرف 112 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔
پاکستان نے میچ جیتنے کے لیے یہ آسان ہدف 20.5 اوورز میں بغیر کسی نقصان کے عبور کر لیا۔ ابتدائی بلے باز محمد حفیظ نے61 رنز اور کامران اکمل47 رنز پر ناٹ آؤٹ رہے۔ محمد حفیظ میچ کے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔
ٹورنامنٹ میں اب تک نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے پاکستانی ٹیم کے کپتان آفریدی نے 9.3 اوورز میں 30 رنز دے کر ویسٹ انڈیز کے چار کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا اور یوں اب تک دسویں عالمی کپ میں وہ مجموعی طور پر 21 وکٹوں کے ساتھ باؤلروں میں سرفہرست ہیں۔
محمد حفیظ اور سعید اجمل کی آف سپن باؤلنگ بھی ویسٹ انڈین بلے بازوں کے لیے ایک کڑا امتحان ثابت ہوئی۔ دونوں نے پاکستانی باؤلروں نے بالترتیب 16 اور 18 رنز دے کر دو، دو وکٹیں حاصل کیں۔
میچ کے بعد اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے پاکستانی کپتان شاہد آفریدی نے کہا کہ آج کے کھیل کے لیے پچ اسپنرز کے لیے انتہائی موزوں تھی۔ ان کے بقول ’’میں بہت خوش ہوں عالمی کپ مقابلوں سے قبل اپنے وطن میں دوستوں اور عوام کو بتایا تھا کہ میں اپنی اس ٹیم کے ساتھ سیمی فائنل کھیلنا چاہوں گا اور ہم نے یہ مقصد حاصل کر لیا ہے‘‘۔ آفریدی کا کہنا تھا کہ پاکستانی عوام کی توقعات مزید بڑھ گئی ہیں جن کو پورا کرنے کے لیے ٹیم کو مزید محنت کرنا ہوگی۔’’اب ہم مخالف ٹیم اور میچ کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنی حکمت عملی بنائیں گے۔‘‘
پاکستان کی اس فتح پر صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم نے اپنے پیغامات میں ٹیم اور قوم کو مبارکباد دی ہے۔ ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے سابق صدر پرویز مشرف نے کہا ’’میری دعا ہے کہ کل کا میچ ہندوستان جیتے تاکہ پھر پاکستان ہندوستان کو ہرائے‘‘۔
قومی ٹیم کے سیمی فائنل میں پہنچنے پر ملک بھر میں جشن کا سا سماں ہے اور لوگ قومی ٹیم کے حق میں نعرے لگاتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے اور ایک دوسرے میں مٹھائیاں تقسیم کیں۔