پیر کو پالی کیلے میں پاکستان اور زمبابوے کے درمیان گروپ اے کے میچ میں بارش کی وجہ سے پاکستان کو جیت کے لیے ڈک ورتھ لوئس رول کے تحت 38 اوورز میں 162 رنز بنانا ہوں گے۔
زمبابوے نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے39.4 اوورز میں سات وکٹوں کے نقصان پر 151 رنز بنائے جب بارش کی وجہ سے ایک بار پھر میچ روک دیا گیا ۔
اس سے قبل اٹھائیسویں اوورز میں بارش کی وجہ سے کچھ دیر کے لیے کھیل روک دیا گیا تھا اور بعد ازاں میچ 43 اوورز تک محدود کردیا گیا۔
گروپ’اے‘ کے اس میچ میں پاکستانی ٹیم میں فاسٹ باؤلر شعیب اختر اور بلے باز عمر اکمل شامل نہیں ہیں۔ ان کی جگہ وہاب ریاض اور اسد شفیق زمبابوے کے خلاف میدان میں اتررہے ہیں۔
نیوزی لینڈ کے ہاتھوں 110رنز کی شکست کے بعدناقص کارکردگی کی بنا پر سب سے زیادہ تنقید کا نشانہ بننے والے وکٹ کیپر کامران کے بارے میں کپتان شاہد آفریدی کا کہنا ہے کہ اس میچ میں بھی کامران اکمل ہی وکٹ کیپر ہوں گے۔
پاکستان چار میچ کھیل کر چھ پوائنٹس حاصل کرچکا ہے جب کہ زمبابوے نے چار میچوں کے بعد دو پوائنٹس حاصل کررکھے ہیں۔
پاکستان اور زمبابوے کی ٹیمیں فروری 1992ء میں ہوبارٹ میں پہلی مرتبہ ایک دوسرے کے مد مقابل آئی تھیں اور اب تک دونوں کے مابین چالیس میچ کھیلے جاچکے ہیں۔ آخری میچ فروری 2008ء میں شیخوپورہ میں کھیلا گیا جو پاکستان نے سات وکٹوں سے جیت لیا تھا۔