رسائی کے لنکس

کرونا کے ’ڈیلٹا ویرینٹ‘ کے سبب آسٹریلیا، نیوزی لینڈ سمیت متعدد ممالک میں دوبارہ لاک ڈاؤن نافذ


آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں دو ہفتوں کے لیے لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا ہے۔
آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں دو ہفتوں کے لیے لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا ہے۔

دنیا بھر میں کرونا ویکسی نیشن کی مہم میں تیزی کی وجہ سے متعدد ممالک میں پابندیوں میں نرمی کی گئی تاہم اب کرونا وائرس کے ’ڈیلٹا ویرینٹ‘ کے سبب آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ سمیت متعدد ممالک میں دوبارہ سے لاک ڈاؤن نافذ کر دیا گیا ہے۔

کرونا وائرس کی مہلک قسم ڈیلٹا ویرینٹ کی وجہ سے آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، بنگلادیش اور اسرائیل سمیت پرتگال کے چند حصوں میں دوبارہ لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا ہے اور شہریوں کو عوامی مقامات پر ماسک پہننے کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔

آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں ہفتے کے روز سے دو ہفتوں کے لیے لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا ہے۔

سڈنی میں گزشتہ برس دسمبر کے بعد سے اب کرونا کے ڈیلٹا ویرینٹ کی وجہ سے دوبارہ لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا ہے جب کہ آسٹریلیا کہ سب سے زیادہ آبادی والی ریاست نیو ساؤتھ ویلز کے علاقوں میں بھی شہریوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

آسٹریلیا میں کرونا کیسز میں اضافے کے سبب نیوزی لینڈ نے بھی دونوں ممالک کے درمیان قرنطینہ کے بغیر سفر کرنے کو تین روز کے لیے معطل کر دیا ہے۔

دوسری جانب بنگلادیش میں بھی ایک ہفتے کے لیے لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا ہے اور شہریوں کو صرف طبی ضرورتوں کی بنیاد پر گھروں سے باہر نکلنے کی اجازت ہے۔

روس میں بھی کرونا کیسز میں تیزی سے اضافے کا سبب ڈیلٹا ویرینٹ کو سمجھا جا رہا ہے۔

روس کا شہر سینٹ پیٹرز برگ جمعے کو یورو 2020 کے کواٹر فائنل میچز کی میزبانی کرے گا۔ شہر میں ہفتے کو کرونا کی وجہ سے 107 افراد کی ہلاکتیں سامنے آئی ہیں جو وبا کے آغاز سے اب تک یومیہ اموات کی ریکارڈ تعداد ہے۔

وبائی امراض کو پھیلنے سے کیسے روکا جا سکتا ہے؟
please wait

No media source currently available

0:00 0:03:21 0:00

کرونا کے ڈیلٹا ویرینٹ نے افریقہ کو بھی اپنے شکنجے میں جکڑ رکھا ہے جہاں ایک ہفتے میں کیسز کی تعداد میں 25 فی صد اضافہ دیکھا گیا ہے۔

افغانستان: نئے کیسز میں 60 فی صد ڈیلٹا ویرینٹ کی تشخیص

افغانستان حکام نے ہفتے کو ملک میں کرونا کے ڈیلٹا ویرینٹ میں تیزی سے اضافے کی تصدیق کی ہے۔

افغانستان کے وزیر صحت عامہ واحد مجروح نے کابل میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ملک کی 19 لیبارٹیوں کے نمونوں میں سے 60 فی صد نمونوں میں کرونا کے ڈیلٹا ویرینٹ اور بقیہ نمونوں میں ’الفا ویرینٹ‘ (پہلی مرتبہ برطانیہ میں تشخیص ہونے والی قسم) کی تشخیص ہوئی ہے۔

ان کے بقول اعداد و شمار سے یہ بات ظاہر ہوتی ہے کہ افغانستان میں بھی کرونا کا ڈیلٹا ویرینٹ تیزی سے پھیل رہا ہے یہی وجہ ہے کہ ملک میں کرونا کیسز میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔

افغانستان میں کرونا وائرس سے اب تک ایک لاکھ 14 ہزار افراد متاثر ہو چکے ہیں جب کہ وائرس سے ہونے والی اموات کی تعداد بھی ساڑھے چار ہزار سے زائد ہے۔

ڈیلٹا پلس کی تشخیص

علاوہ ازیں برطانوی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق بھارت کے وزارت صحت کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق اتوار کو ملک میں مزید 50 ہزار 40 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جب کہ کرونا سے ایک ہزار 258 افراد جان کی بازی ہار گئے ہیں۔

وزارت صحت کے مطابق یومیہ کیسز میں سے کم از کم 20 کیسز ڈیلٹا ویرینٹ کے سامنے آئے ہیں۔

خبر رساں ’رائٹرز‘ نے وبائی امراض کے ماہر اور جنوبی افریقہ کی یونی ورسٹی آف کوزولو نٹال ک ڈائریکٹر آف ریسرچ تولیو دی اولیویرا کے حوالے سے بتایا کہ ہم وبا کے تیزی سے پھیلاؤ کے مرحلے میں ہیں جس میں کیسز کی تعداد انتہائی تیزی سے بڑھ رہی ہے۔

صحت کے حکام کے مطابق کرونا وائرس کے ڈیلٹا ویرینٹ کی بھی ایک اور قسم ہے جس کا نام ’ڈیلٹا پلس‘ ہے۔

یاد رہے کہ کرونا کے ’ڈیلٹا پلس‘ ویرینٹ کی تشخیص بھارت، امریکہ اور برطانیہ سمیت درجنوں ممالک میں کی جا چکی ہے۔

حکام کو خدشہ ہے کہ ’ڈیلٹا پلس‘ ویرینٹ ’ڈیلٹا‘ ویرینٹ سے بھی زیادہ خوف ناک ثابت ہو سکتا ہے تاہم سائنس دانوں کی جانب سے اس پر تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

ڈیلٹا ویرینٹ کیا ہے؟

کرونا وائرس کے ’ڈیلٹا‘ ویرینٹ' کی تشخیص سب سے پہلے بھارت میں ہوئی تھی اور یہی ویرینٹ بھارت میں کرونا کی دوسری لہر کا سبب بنا تھا۔

عالمی اداراہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ایڈہینم گیبریاسس نے جمعے کو کہا تھا کہ بھارت میں پہلی مرتبہ تشخیص ہونے والی کرونا کی قسم ’ڈیلٹا‘ کی کم از کم 85 ممالک میں تشخیص ہو چکی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ کرونا کی تمام اقسام کے مقابلے میں سب سے زیادہ تیزی سے منتقل ہونے والی قسم ہے اور یہ ان علاقوں میں تیزی سے پھیل رہا ہے جہاں کی آبادی کی ویکسی نیشن نہیں ہوئی ہے۔

رپورٹس کے مطابق ڈیلٹا ویرینٹ کے بعد بھارت میں پہلی بار 11 جون کو ’ڈیلٹا پلس‘ کی تشخیص ہوئی تھی۔

پاکستان میں کرونا وائرس کی کون کون سی اقسام ہیں؟
please wait

No media source currently available

0:00 0:03:41 0:00

بھارت کے وزارت صحت نے ڈیلٹا پلس ویرینٹ کو ’ویرینٹ آف کنسرنز‘ یعنی اس قسم کو تشویش وال زمرے میں رکھا تھا۔

دنیا بھر میں مجموعی کیسز کی تعداد 18 کروڑ سے متجاوز

امریکہ کی جان ہاپکنز یونی ورسٹی کے ہفتے کو جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق دنیا بھر میں کرونا کیسز کی مجموعی تعداد 18 کروڑ سے تجاوز کر گئی ہے۔

دنیا بھر میں کرونا کیسز سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک کی فہرست میں پہلے نمبر پر امریکہ ہے جہاں کیسز کی مجموعی تعداد 33 کروڑ 60 لاکھ ہے۔

بھارت میں کرونا کیسز کی مجموعی تعداد 30 کروڑ 10 لاکھ اور برازیل میں 18 کروڑ 30 لاکھ ہے۔

کرونا ضوابط کی خلاف ورزی پر برطانوی وزیر صحت مستعفی

برطانوی وزیر صحت میٹ ہین کوک نے کرونا وائرس کے ضوابط کی خلاف ورزی کرنے پر ہفتے کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

میٹ ہین کوک کو ان کے دفتر میں کرونا ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اپنی سیکریٹری کو بوسہ اور گلے لگاتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔

برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے جمعے کو وزیر صحت میٹ ہین کوک کی معافی قبول کر لی تھی۔

بورس جانسن نے وزیر صحت کے عہدے کے لیے پاکستانی نژاد ساجد جاوید کو منتخب کیا ہے۔ جنہیں جولائی 2019 میں وزیر خزانہ تعینات کیا گیا تھا۔ تاہم وہ اس عہدے پر صرف چھ ماہ فائز رہے تھے۔​
اس خبر میں بعض معلومات خبر رساں ادارے رائٹرز سے لی گئی ہے۔

XS
SM
MD
LG