امریکہ میں 2016 کے صدراتی انتخاب کے لیے ڈیموکریٹک پارٹی کی نامزدگی حاصل کرنے کے خواہشمند امیدوار منگل کو لاس ویگاس میں اپنے پہلے مباحثے میں شریک ہوں گے۔
اس سے قبل ریپبلکن پارٹی اپنے امیدواروں کے لیے دو مباحثے منعقد کرا چکی ہے۔
سابق وزیر خارجہ ہلری کلنٹن ڈیموکریٹک امیدواروں کی دوڑ میں آگے ہیں اور اس مباحثے میں مرکزی حیثیت رکھتی ہیں۔ ان کے علاوہ چار مزید امیدوار مباحثے میں حصہ لے رہے ہیں۔
حالیہ جائزوں کے مطابق ہلری کلنٹن 40 فیصد سے زائد حمایت کے ساتھ سب سے آگے ہیں۔ ان کے بعد ورمونٹ سے برنی سینڈرز ہیں جنہیں 25 فیصد ووٹروں کی حمایت حاصل ہے۔
ریپبلکن پارٹی کے برعکس ڈیموکریٹک کی نامزدگی حاصل کرنے کے خواہشمند امیدواروں نے اپنی مہم میں ایک دوسرے پر بہت کم تنقید کی ہے۔ امید ہے کہ منگل کا مباحثہ ذاتیات کی بجائے ان کی پالیسیوں اور کام پر مرکوز ہو گا۔
دونوں پارٹیوں کی نامزدگی حاصل کرنے کے خواہشمند امیدواروں کی تعداد میں بھی واضح فرق ہے۔ ریپبلکن پارٹی کے میدان میں 17 امیدوار ہیں جبکہ ڈیموکریٹک پارٹی میں ہلری کلنٹن اور برنی سینڈرز کے علاوہ میری لینڈ کے گورنر مارٹن او مائلی، ورجینیا کے سابق سینیٹر جم ویب اور روڈ آئی لینڈ کے سینیٹر لنکن چیفی شامل ہیں۔ حالیہ جائزوں میں آخری تین امیدواروں کو ایک فیصد سے بھی کم حمایت ملی۔
منگل کا مباحثہ ان کے لیے اس لیے بھی اہم ہے کیونکہ ڈیموکریٹک نیشنل کمیٹی صدارتی امیدواروں کے لیے صرف چھ مباحثے منعقد کرا رہی ہے۔ اس کے برعکس ریپبلکن پارٹی 12 مباحثے کرائے گی۔
یہ مباحثہ او مائلی، ویب اور چیفی کے لیے ایک اہم موقع ہے کہ وہ دیگر نامور شخصیات کی دوڑ میں ممکنہ شمولیت سے قبل اپنے آپ کو منوائیں، جن میں نائب صدر جو بائیڈن شامل ہیں جو اس مباحثے میں حصہ نہیں لیں گے کیونکہ انہوں نے ابھی یہ فیصلہ نہیں کیا کہ وہ صدارتی دوڑ میں شامل ہوں گے یا نہیں۔
ایک نئے جائزے کے مطابق ڈیموکریٹک پارٹی کے 48 فیصد ارکان چاہتے ہیں کہ بائیڈن صدارتی انتخاب میں حصہ لیں۔ جائزے کے مطابق اگر وہ مقابلے میں شامل ہوں تو بھی کلنٹن پہلے، سینڈرز دوسرے اور بائیڈن 17 فیصد حمایت کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہوں گے۔