رسائی کے لنکس

ڈنمارک کا مقدس کتابوں کی بے حرمتی روکنے کا قانونی راستہ تلاش کرنے پر غور


فائل فوٹو
فائل فوٹو

ڈنمارک کی حکومت نے کہاہے کہ وہ مقدس کتابوں کو جلانے اور اس کے ردِ عمل میں احتجاج کو روکنے کے لیے قانونی راستہ تلاش کرے گی۔

حکومت کی جانب سے یہ بیان ڈنمارک اور سوئیڈن میں قرآن کی بے حرمتی کے واقعات کے بعد ہونے والے احتجاج کے نتیجے میں جنم لینے والے سیکیورٹی خدشات کے بعد سامنے آیا ہے۔

قرآن کی بے حرمتی کے متعدد واقعات نے مسلم ممالک کے ڈنمارک اور سوئیڈن سے سفارتی تعلقات میں تناؤ پیدا کیا۔

سعودی ٹی وی چینل'العربیہ' سمیت متعدد نیوز نیٹ ورکس نے ترکیہ کی وزارتِ خارجہ کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ ترکیہ کے وزیرِ خارجہ حقان فدان نے ڈنمارک پر زور دیا ہے کہ وہ قرآن جلانے کی کارروائیوں کی روک تھام کے لیے فوری اقدامات کرے۔

اس سے قبل سوئیڈن کی وزارتِ خارجہ نے بتایا تھاکہ سوئیڈن کے سول ڈیفنس کے وزیر کارل آسکر نے بدھ کو ایک پریس بریفنگ میں کہا تھا کہ باہر کچھ 'ایکٹرز' جھوٹے دعوؤں کو پھیلا رہے ہیں کہ مقدس کتب کے نسخوں کی بے حرمتی کے پیچھے سوئیڈن کی ریاست کا ہاتھ ہے۔

خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق سوئیڈن کی وزارتِ خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت ایسے حالات میں(ان کارروائیوں میں) مداخلت کرنا چاہتی ہے جب دوسرے ممالک، ثقافتوں اور مذاہب کی توہین ہو رہی ہو، جس کے ڈنمارک کی امن عامہ پر منفی نتائج ہو سکتے ہیں۔

قرآن کی بے حرمتی پر پاکستان، بنگلہ دیش، ترکیہ، ایران سمیت کئی ممالک میں احتجاج کیا گیا ہے۔

ڈنمارک کی حکومت نے کہا ہے کہ اب احتجاج اس سطح پر پہنچ چکا ہے جہاں دنیا کے بہت سے حصوں میں ڈنمارک ایک ایسے ملک کے طور پر دیکھا جا رہا ہے جو دوسرے ممالک کی ثقافتوں، مذاہب اور روایات کی توہین اور تذلیل میں سہولت فراہم کرتا ہے۔

وزارت خارجہ نے مزید کہا کہ کچھ کارروائیوں کا 'بنیادی مقصد' اشتعال انگیزی تھا اور اس کے نمایاں نتائج ہو سکتے ہیں۔

ڈنمارک اور سوئیڈن دونوں کے سفیروں کو مشرق وسطیٰ کے متعدد ممالک میں اظہار مذمت کے لیےطلب کیا جاچکاہے۔

ایک اور بیان میں سوئیڈن کے وزیرِ اعظم الف کرسٹرسن نے کہا کہ وہ ڈنمارک میں اپنے ہم منصب میٹے فریڈرکسن کے ساتھ رابطے میں ہیں اور سوئیڈن میں بھی ایسا ہی عمل پہلے سے جاری ہے۔

خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق سوئیڈن کے وزیرِ اعظم نے کہا ہے کہ قرآن کی بے حرمتی جیسا مزید کچھ ہوا تو وہ اس کے نتائج کے بارے میں انتہائی فکر مند ہیں۔

انہوں نے سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ سوئیڈن کے شہریوں اور دنیا بھر میں سوئیڈن کی سلامتی کو مستحکم کرنے کے اقدامات پر غور کےلیے پہلے ہی قانونی اقدامات کا تجزیہ شروع کر دیا ہے۔

واضح رہے کہ سعودی عرب اور عراق نے سوئیڈن اور ڈنمارک میں قرآن کی بے حرمتی پر تبادلۂ خیال کے لیے جدہ میں اسلامی تعاون کی تنظیم (او آئی سی)کا اجلاس پیر کو طلب کیا ہے۔

اس رپورٹ میں شامل بعض معلومات خبر رساں اداروں اے ایف پی اور رائٹرز سے لی گئی ہیں۔

XS
SM
MD
LG