پولیس کی ایک خصوصی ٹیم نے پشاور سے اغواء کیے گئے معروف ڈاکٹر انتخاب عالم کو جمعرات کے روز ایک کارروائی کر کے باحفاظت بازیاب کرا لیا۔
پشاور شہر کے علاقے پہاڑی پورہ میں ہونے والی اس کارروائی میں ایک اغواء کار مارا گیا جب کہ دوسرے کو گرفتار کر لیا گیا۔
پشاور پولیس کے سربراہ لیاقت علی نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ ڈاکٹر انتخاب عالم کی بازیابی کے لیے پولیس اہلکار گذشتہ چند روز سے مختلف علاقوں میں چھاپے مارے رہے تھے اور بالآخر بدھ کی رات گرفتار کیے گئے ایک شخص سے ملنے والی معلومات کے بعد یہ فیصلہ کن کارروائی کی گئی۔
ڈاکٹر انتخاب عالم کے اغواء کاروں نے رہائی کے بدلے سولہ کروڑ روپے تاوان کا مطالبہ کر رکھا تھا۔ جب کہ اُن کے اغواء کے خلاف پشاور کے تین بڑے ہسپتالوں میں گذشتہ چار روز سے ڈاکٹروں کی ہڑتال بھی جاری تھی۔ صوبہ خیبر پختون خواہ میں ڈاکٹروں کی ایک نمائندہ تنظیم کے صدر ڈاکٹر شاہ سوار نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ ان کی برادری ڈاکٹر انتخاب عالم کی بازیابی کا خیر مقدم کرتی ہے۔ تاہم اُنھوں نے کہا کہ جب تک صوبے میں ڈاکٹروں کی جان ومال کی مکمل حفاظت کے لیے اقدامات سمیت اُن کے دیگر مطالبات پورے نہیں ہوتے یہ ہڑتال جاری رہے گی۔
دریں اثناء ستمبر کے اوائل میں اسلامیہ کالج یونیورسٹی پشاور کے اغواء ہونے والے وائس چانسلر پروفیسر اجمل خان نے ایک ویڈیو پیغام میں صوبائی گورنر، وزیراعلیٰ اور صوبے میں حکمران جماعت عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی سے اپیل کی ہے کہ وہ طالبان کے مطالبات مان کر اُن کی رہائی کے لیے کوششیں کرے۔ بیان میں پروفیسراجمل خان نے کہا ہے کہ وہ تحریک طالبان کے جنگجوؤں کے قبضے میں ہیں۔