رسائی کے لنکس

پاکستانی زائرین کی بس کو ایران میں حادثہ، گیارہ خواتین سمیت 28 مسافر ہلاک


فائل فوٹو
فائل فوٹو

  • پاکستانی زائرین کی بس کو ایران کے صوبے یزد میں حادثہ پیش آیا جس کے بعد بس میں آگ بھڑک اٹھی۔
  • بس میں 51 زائرین سوار تھے جن میں سے 28 ہلاک جب کہ 23 زخمی ہیں جنہیں طبی امداد دی جا رہی ہے۔
  • ہلاک زائرین میں 11 خواتین اور 17 مرد شامل ہیں، کرائسز مینیجمنٹ چیف
  • وزیرِ اعظم شہباز شریف کی ایران میں پاکستانی سفارت خانے کو زائرین کے لواحقین کی مدد اور زخمیوں کو طبی امداد کے لیے ایرانی حکومت سے رابطہ رکھنے کی ہدایت

ویب ڈیسک _ پاکستان سے عراق جانے والے زائرین کی بس کو ایران کے وسطی صوبے یزد میں حادثہ پیش آیا ہے جس کے نتیجے میں کم از کم 28 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔

خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق ایران کے سرکاری میڈیا نے بدھ کو بتایا ہے کہ پاکستانی زائرین سے بھری بس پیغمبرِ اسلام کے نواسے کے سالانہ چہلم کی تقریب میں شرکت کے لیے عراق جا رہے تھے۔

ایرانی میڈیا کے مطابق زائرین کی بس کو یزد صوبے میں دہشیر تفت چیک پوسٹ کے قریب حادثہ پیش آیا جس کے بعد بس میں آگ بھڑک اٹھی۔

رپورٹ کے مطابق بس میں 51 زائرین سوار تھے جن میں سے 28 ہلاک جب کہ 23 زخمی ہیں جنہیں طبی امداد دی جا رہی ہے۔

یزد صوبے کے کرائسز مینیجمنٹ چیف الی مالک زادے کے مطابق زخمیوں میں سے کئی کی حالت تشویش ناک ہے اور ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ہلاک زائرین میں 11 خواتین اور 17 مرد شامل ہیں۔

پاکستان کے صدر آصف علی زرداری اور وزیرِ اعظم شہباز شریف نے زائرین کی بس کو پیش آنے والے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے لواحقین سے تعزیت کی ہے۔

وزیرِ اعظم نے ایران میں پاکستانی سفارت خانے کو ہدایت کی ہے کہ وہ زائرین کے لواحقین کی مدد اور زخمیوں کو طبی امداد کے لیے ایرانی حکومت سے رابطہ رکھے۔

وزیرِ اعظم نے سفارت خانے کو زائرین کی لاشیں وطن واپس لانے کے عمل کو تیز کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔

(اس خبر میں شامل معلومات خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' سے لی گئی ہیں۔)

فورم

XS
SM
MD
LG