امریکہ میں شائع ہونے والی اولین کتاب دنیا کی مہنگی ترین کتاب بن گئی ہے۔
نیو یارک میں ساوتھ بے آکشن ہاؤس کے مطابق منگل کو عیسائی مذہب سے تعلق رکھنے والی یہ کتاب ایک کروڑ بیالیس لاکھ ڈالرز میں فروخت ہوئی۔
مذہبی آزادی کے لیے یورپ سے میساچوسٹس آکر آباد ہونے والے ایک عیسائی فرقے سے تعلق رکھنے والوں نے یہ کتاب 1640ء میں شائع کی۔
اس کتاب کی 1,700 کاپیاں چھاپی گئیں جن میں سے خیال کیا جاتا ہے کہ صرف 11 اب بھی موجود ہیں۔ منگل کو فروخت ہونے والی کتاب بھی انہی میں سے ایک تھی اور یہ بوسٹن کے اولڈ سائوتھ چرچ کے پاس تھی۔
نیلام گھر نے بتایا کہ یہ کتاب ڈیوڈ روبنسٹئین نامی امریکی کاروباری و سماجی شخصیت نے خریدی اور وہ اسے ملک کی مختلف لائبریریز کو مستعار دیں گے۔
قبل ازیں سب سے زیادہ مہنگی فروخت ہونے والی کتاب جان جیمز اوڈوبن کی 'برڈز آف امریکہ' تھی جو دو سال قبل ایک کروڑ 15 لاکھ روپے میں فروخت ہوئی تھی۔
نیو یارک میں ساوتھ بے آکشن ہاؤس کے مطابق منگل کو عیسائی مذہب سے تعلق رکھنے والی یہ کتاب ایک کروڑ بیالیس لاکھ ڈالرز میں فروخت ہوئی۔
مذہبی آزادی کے لیے یورپ سے میساچوسٹس آکر آباد ہونے والے ایک عیسائی فرقے سے تعلق رکھنے والوں نے یہ کتاب 1640ء میں شائع کی۔
اس کتاب کی 1,700 کاپیاں چھاپی گئیں جن میں سے خیال کیا جاتا ہے کہ صرف 11 اب بھی موجود ہیں۔ منگل کو فروخت ہونے والی کتاب بھی انہی میں سے ایک تھی اور یہ بوسٹن کے اولڈ سائوتھ چرچ کے پاس تھی۔
نیلام گھر نے بتایا کہ یہ کتاب ڈیوڈ روبنسٹئین نامی امریکی کاروباری و سماجی شخصیت نے خریدی اور وہ اسے ملک کی مختلف لائبریریز کو مستعار دیں گے۔
قبل ازیں سب سے زیادہ مہنگی فروخت ہونے والی کتاب جان جیمز اوڈوبن کی 'برڈز آف امریکہ' تھی جو دو سال قبل ایک کروڑ 15 لاکھ روپے میں فروخت ہوئی تھی۔