الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سپریم کورٹ آف پاکستان کے سابق جج دوست محمد خان کو خیبر پختونخوا کا نگران وزیرِ اعلٰی مقرر کرنے کا اعلان کیا ہے۔
جسٹس دوست محمد کا نام خیبر پختونخوا اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف اور جمعت علمائے اسلام (ف) کے رہنما مولانا لطف الرحمن نے تجویز کیا تھا جس کی الیکشن کمیشن نے منگل کی صبح ہونے والے ایک اجلاس میں منظوری دی۔
حکام کے مطابق کمیشن نے جسٹس (ر) دوست محمد کا نام متفقہ طور پر منظور کیا ہے۔
دوست محمد سپریم کورٹ کا جج بنائے جانے سے قبل پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس بھی رہ چکے ہیں۔
ان کا تعلق خیبر پختونخوا کے جنوبی ضلعے بنوں سے ہے۔ پشاور ہائی کورٹ کے جج بننے سے قبل وہ وکیل کی حیثیت سے پشاور ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ سے وابستہ رہے۔
خیبر پختونخوا کے سبکدوش ہونے والے وزیرِ اعلٰی پرویزخٹک اور صوبائی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف مولانا لطف الرحمن کے درمیان نگران وزیرِ اعلٰی کی تقرری کے بارے میں اتفاق رائے نہ ہونے کے باعث یہ معاملہ پارلیمانی کمیٹی کو بھیجا گیا تھا مگر پارلیمانی کمیٹی بھی کسی ایک نام پر اتفاقِ رائے میں ناکام رہی تھی۔
اتفاقِ رائے نہ ہونے کی وجہ سے کمیٹی نے دوست محمد خان کے علاوہ سابق سینئر سول افسران اعجاز قریشی اور حمایت اللہ خان اور خیبر ایجنسی سے تعلق رکھنے والے تاجر منظور آفریدی کے نام الیکشن کمیشن کو بھجوا دیے تھے جس میں سے کمیشن نے دوست محمد خان کو نگراں وزیرِ اعلیٰ مقرر کرنے کا اعلان کیا ہے۔
اس سے قبل وزیرِ اعلیٰ اور قائدِ حزبِ اختلاف نے نگران وزیرِ اعلیٰ کے لیے منظور آفریدی کے نام پر اتفاق کرلیا تھا لیکن خیبر پختونخوا اسمبلی میں حزبِ اختلاف کی دیگر جماعتوں کے اعتراض اور منظور آفریدی پر نگران وزیرِ اعلیٰ بننے کے لیے پیسے دینے کے الزامات پر پاکستان تحریکِ انصاف کی مرکزی قیادت نے ان کا نام مسترد کردیا تھا۔
تاہم مولانا لطف الرحمن نے یہ نام واپس لینے سے انکار کردیا تھا۔