رسائی کے لنکس

سپریم کورٹ کا فیصلہ؛ الیکشن کمیشن نے پنجاب میں انتخابات کا شیڈول جاری کر دیا


فائل فوٹو
فائل فوٹو

سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں الیکشن کمیشن نے پنجاب اسمبلی کے انتخابات کے لیے شیڈول جاری کر دیا ہے۔ الیکشن کمیشن کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پنجاب میں انتخابات 14 مئی کو ہوں گے۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے منگل کو پنجاب و خیبر پختونخوا میں الیکشن التوا کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے پنجاب اسمبلی کے انتخابات 14 مئی کو کرانے کا حکم دیا تھا جب کہ خیبر پختونخوا کے انتخابات کے معاملے پر متعلقہ فورم سے رجوع کی ہدایت کی ہے۔

الیکشن کمیشن نے اسی فیصلے کی روشنی میں کاغذات نامزدگی میں اپیل دائر کرنے کی آخری تاریخ 10 اپریل مقرر کر دی ہے۔

الیکشن کمیشن کے نوٹی فکیشن کے مطابق اپیلٹ ٹریبونل کاغذاتِ نامزدگی پر اپیلوں پر 17 اپریل تک فیصلہ کرے گا جب کہ 18 اپریل کو امیدواروں کی نظرثانی شدہ فہرست جاری کر دی جائے گی۔

الیکشن کمیشن نے امیدواروں کے لیے کاغذات نامزدگی واپس لینے کی آخری تاریخ 19 اپریل مقرر کی ہے جب کہ امیدواروں کو انتخابی نشانات 20 اپریل کو جاری ہوں گے۔

خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے حکم دیا تھا کہ پنجاب اسمبلی کے انتخابات کے لیے کاغذاتِ نامزدگی 10 اپریل تک جمع کروائیں جائیں، امیدواروں کی حتمی فہرست 19اپریل اور انتخابی نشانات 20 اپریل کو جاری کیے جائیں۔

سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت کو انتخابات کے انعقاد کے لیے الیکشن کمیشن کو 10 اپریل تک 21 ارب روپے فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی تھی۔ تاہم پاکستان کی وفاقی کابینہ نے ایک ہنگامی اجلاس عدالتی فیصلہ آنے کے بعد منگل کی شب ہوا تھا جس میں سپریم کورٹ کے پنجاب اور خیبر پختونخوا میں الیکشن التوا کیس میں فیصلے کو مسترد کر دیا گیا تھا۔

وفاقی کابینہ کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ اقلیتی ہے اس وجہ سے کابینہ کے ارکان اس کو مسترد کرتے ہیں۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد وزیرِ اعظم شہباز شریف نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ انتخابات کے التوا کے کیس میں ایک بار پھر عدل و انصاف کا قتل ہوا ہے۔

قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ اکثریتی فیصلے کو اقلیتی رائے سے تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔

انتخابی شیڈول جاری کرنا الیکشن کمیشن کا کام ہے یا سپریم کورٹ کا ؟
please wait

No media source currently available

0:00 0:03:52 0:00

بعد ازاں مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیرِ اعظم میاں نواز شریف سپریم کورٹ کے تین رُکنی بینچ کے خلاف حکومت سے سپریم کورٹ جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کرنے کا مطالبہ کیا۔

منگل کو لندن میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے نواز شریف کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ نہیں ہے بلکہ 'ون مین شو' ہے۔ یہ نہیں ہو سکتا کہ چیف جسٹس ملک کا وزیرِ اعظم بھی بن جائے، چیف الیکشن کمشنر بھی اور پارلیمنٹ کا کردار بھی سنبھال لے۔

XS
SM
MD
LG