رسائی کے لنکس

اٹامک انرجی کمیشن کے ملازمین کو بازیاب نہ کرایا جا سکا، جرگے کا شدت پسندوں سے رابطہ


  • مقامی حکام کے مطابق جرگے نے کالعدم تحریکِ طالبان (ٹی ٹی پی) سے رابطے کیے ہیں۔
  • ڈپٹی کمشنر اور پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے حکام بھی بات چیت جاری رکھے ہوئے ہیں۔
  • قومی جرگے کے ٹی ٹی پی کے ساتھ رابطے ہوئے ہیں، تاہم ابھی تک کوئی خاص پیش رفت نہیں ہوئی: سینئر صحافی غلام اکبر مروت

پشاور -- پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخوا کے ضلع لکی مروت سے اغوا ہونے والے اٹامک انرجی کمیشن کے مغوی اہلکاروں کی بازیابی کے لیے کوششیں جاری ہیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ مقامی سیاسی اور سماجی رہنماؤں پر مشتمل جرگے کے ذریعے بھی مغویوں کی بازیابی کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔

اطلاعات کے مطابق مبینہ عسکریت پسندوں کے ساتھ رُکن صوبائی اسمبلی جوہر محمد خان کی سربراہی میں جرگے نے پیر کو مغویوں کی بازیابی کے لیے رابطے کیے ہیں۔

کالعدم تحریکِ طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے ہفتے کو پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے 16 ملازمین اور اُن کے لیجانے والے ڈرائیور کو وانڈہ کے علاقے سے اغوا کر لیا تھا۔ مسلح افراد نے ان افراد کو گاڑی سے اُتارنے کے بعد اسے آگ لگا دی تھی۔

ٹی ٹی پی نے اغوا کے چند گھنٹوں بعد آٹھ افراد کو رہا کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔ تاہم ٹی ٹی پی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ جن افراد کو چھوڑا گیا وہ مزدور تھے۔ تاہم سیکیورٹی فورسز نے دعویٰ کیا تھا کہ ان افراد کو آپریشن کے بعد بازیاب کرایا گیا اور اس دوران تین مغوی زخمی بھی ہوئے۔

لکی مروت کے سینئر صحافی غلام اکبر مروت کہتے ہیں کہ قومی جرگے کے ٹی ٹی پی کے ساتھ رابطے ہوئے ہیں، تاہم ابھی تک کوئی خاص پیش رفت نہیں ہوئی۔

وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ فریقین میں سے کوئی بھی مغویوں کی بازیابی کے لیے جاری کوششوں اور طالبان عسکریت پسندوں کے مطالبات کے بارے میں تفصیلات فراہم کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔

سیاسی اور سماجی رہنماؤں پر مشتمل قومی جرگے کے عسکریت پسندوں کے ساتھ پہلے رابطے کے بعد لکی مروت کے ڈپٹی کمشنر اور پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے عہدے دار بھی بات چیت جاری رکھے ہوئے ہیں۔

بات چیت کے بعد جاری کیے جانے والے بیانات کے مطابق حکام نے شدت پسندوں کے مطالبات کو تو مسترد نہیں کیا تھا بلکہ اس پر غور کرنے اور حکام بالا کے نوٹس میں لانے کا یقین دلایا تھا۔

غلام اکبر مروت کہتے ہیں کہ مبینہ عسکریت پسندوں نے ابھی تک گرفتار ساتھیوں یا رشتے داروں کی تعداد اور کوائف ظاہر نہیں کیے۔

فورم

XS
SM
MD
LG