رسائی کے لنکس

مصر: السیسی کا فوج کو مزید اختیارات دینے کا اعلان


قاہرہ (فائل)
قاہرہ (فائل)

اُنھوں نے فیصلہ صادر کیا ہے کہ سرکاری تنصیبات پر حملہ کرنے والے احتجاجی مظاہرین کے خلاف شہری عدالتوں کے بجائے فوجی ٹربیونل میں مقدمات چلیں گے

مصر میں دہشت گرد حملوں کی نئی لہر کے انسداد کی کوششوں کے حوالے سے، جنرل سے سیاست داں کا روپ دھارنے والے، مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے فوج کو مزید کردار ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔

مصر کے حکمراں نے پیر کے روز فوج کو احکامات جاری کیے ہیں کہ کلیدی سرکاری تنصیبات، جس طرح سڑکیں، ریلویز اور پائپ لائنز کی حفاظت کے لیے وہ اگلے دو برس تک پولیس فورس کا ساتھ دیں۔

اُنھوں نے فیصلہ صادر کیا ہے کہ سرکاری تنصیبات پر حملہ کرنے والے احتجاجی مظاہرین کے خلاف شہری عدالتوں کے بجائے فوجی ٹربیونل میں مقدمات چلیں گے۔

السیسی کا یہ حکم گذشتہ برس اسلام نواز صدر محمد مرسی کی سبک دوشی کے بعد سے اب تک سکیورٹی فورسز پر ہونے والے بدترین حملوں کے بعد جاری کیا گیا ہے۔


گذشتہ جمعے کو جزیرہٴسینا کے شمالی علاقے میں، جہاں کشیدگی جاری ہے، داعش نے مصر کےکم از کم 30 فوجیوں کو ہلاک کردیا، جو کئی عشروں بعد ہونے والا ہلاکت خیز حملہ تھا۔

مشتبہ شدت پسندوں نے گیس پائپ لائنوں، بجلی کی ترسیل اور ٹیلی فون ایکس چینجوں پر باربار حملے کیے ہیں، جب کہ اہم سڑکوں اور پُلوں پر تیل چھڑک کر قاہرہ کی ٹریفک کو بھی بلاک کیا گیا ہے۔

پندرہ ماہ قبل، جب مسٹر السیسی نے مصر کا کنٹرول سنبھالا، حکام نے سینکڑوں اسلام پسندوں کو ہلاک اور ہزاروں کو قید کیا ہے۔

تاہم، حکومت نے سیکولر، جمہوریت نواز سرگرم کارکنوں کے اختلاف رائے کے خلاف بھی سخت کارروائی کی ہے۔

اتوار کے روز، مصر کے ایک جج نے 23 نوجوان سرگرم کارکنوں کو تین سال کی قید کی سزا سنائی، جن پر پولیس کی اجازت کے بغیر مظاہرہ کرنے کا الزام تھا۔

XS
SM
MD
LG