مصر کی موجودہ حکومت اور صدر حسنی مبارک کے خلاف جمعے کی دوپہر نیو یارک کے مشہور ٹائمز سکوائر میں سینکڑوں لوگوں نے مظاہرہ کیا جن میں مصر ، دیگر عرب اور مسلم ممالک اور نیو یارک کے مقامی باشندے شامل تھے۔
سینکڑوں افراد کے ہجوم سے خطاب کرنے والوں نے نہ صرف مصر بلکہ پورے مشرق وسطٰی میں جمہوریت کے حق میں خواہش کا اظہار کیا، اور صدر مبارک کی اقتدار سے فوری علیحدگی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے مظاہرین سے یہ بھی درخواست کی کہ وہ سوشل میڈیا جیسے اِی میل اور فیس بک وغیرہ کے ذریعے مصر کے عوام کو بتائیں کہ وہ ان کے ساتھ ہیں۔
مظاہرین نے مختلف قسم کے بینر اور پوسٹر اٹھا رکھے تھے اور جب ایک مصری نژاد فنکار نے مصر کے قومی ترانے کے سر چھیڑے تو فضا اس کے ہمراہ سینکڑوں آوازوں سے گونج اٹھی۔
اس مظاہرے میں درجنوں مصری، عرب، مسلم اور انسانی حقوق کی تنظیمیں شامل تھیں،جن میں مسلم امریکی سوسائٹی، انٹرنیشنل ایکشن سینٹر، عرب امریکی سوک آرگنائزیشن سر فہرست تھیں۔
لوگوں نے نعرے لگائے کہ آج ہم سب مصری ہیں۔ مظاہرے میں کم عمر بچے بھی مصری جھنڈے لہراتے نظر آ رہے تھے۔
نیو یارک کے مرکز میں واقع ٹائمز سکوائر میں جلسہ کرنے کے بعد مظاہرین نے ایک جلوس کی صورت مصری قونصل خانے کی طرف مارچ کیااور مصری عوام کی جدوجہد میں ان کا ساتھ دینے کا عہد کیا۔