رسائی کے لنکس

البرداعی کا قاہرہ میں مظاہرین سے خطاب


البرداعی کا قاہرہ میں مظاہرین سے خطاب
البرداعی کا قاہرہ میں مظاہرین سے خطاب

اقوامِ متحدہ کے جوہری توانائی سے متعلق ادارے کے سابق سربراہ البرداعی نے اتوار کو قاہرہ میں التحریر اسکوئر میں ہزاروں مظاہریٕن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام نےحکومت کے خلاف جو تحریک چلائی ہے وہ اسے چھوڑ کر اب واپس نہیں جا سکتے

مصر میں حکومت ٕمخالف رہنما اورنوبیل امن انعام یافتہ محمد البرداعی نے اتوار کو قاہرہ کے مرکز میں مظاہریٕن سے خطاب کرتے ہوئے ایک بار پھر مطالبہ کیا ہے کہ مصر کے صدر حسنی مبارک اقتدار چھوڑ دیں۔

اقوامِ متحدہ کے جوہری توانائی سے متعلق ادارے کے سابق سربراہ البرداعی نے اتوار کو قاہرہ میں التحریر اسکوئر میں ہزاروں مظاہریٕن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام نےحکومت کے خلاف جو تحریک چلائی ہے وہ اسے چھوڑ کر اب واپس نہیں جا سکتے ۔ہزاروں مصریوں نے اتوار کو کرفیو کی خلاف ورزی کرتے ہوئےقاہرہ اور شمالی شہر اسکندریہ میں حکومت کے خلاف ٕاحتجاج جاری رکھا۔

اس سے قبل اتوار کو امریکی میڈیا نیٹ ورکس سے بات چیت کرتے ہوئے البرداعی نے کہا کہ مصر میں حکومت کی ٕمخالف جماعتوں نے ٕانہیں حکومت کے ساتھ مذاکرات کی ذمہ داری سونپی ہے۔

ٕمصر میں جاری حالات کےحوالے سے امریکی پالیسی پر نکتہ چینی کرتے ہو ئے انہوں نے کہا کہ موجودہ پالیسی اپنا اعتبار کھو رہی ہے اس لئے کہ ایک طرف امریکہ وہاں جمہوریت دیکھنے کا خواہشمند ہے اور دوسری طرف وہ حسنی مبارک کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہے۔

البرداعی حکومت مخالف رہنماؤں میں پہلے رہنما ہیں جو گزشتہ چند روز میں ٕمصر میں ہونے والے کسی بھی مظاہرے میں شریک ہوئے ہیں۔البرداعی بارہ سال تک اقوامِ متحدہ کے جوہری توانائی سے متعلق ادارے آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل رہے ہیں اور سن 2005ٕمیں انہیں جوہری توانائی کے پرامن استعمال کے فروغ کے لئے کوششوں کے صلے میں امن کا نوبیل انعام دیا گیا۔

آئی اے ای اے سے قبل البرداعی اقوام متحدہ، نیویارک اور جنیوا میں سفارتکار کی حیثیت سے خدمات سر انجام دے چکے ہیں۔ سن 1978میں وہ اس مصری ٹیم کا حصہ تھے جس نے ٕ اسرائیل کے ساتھ تاریخی امن معاہدہ کیا تھا۔ سن 1980ٕمیں سفارتکاری کو خیرآباد کہنے کے بعد وہ کئی سال تک درس وتدریس کے شعبے سے وابستہ رہے۔

گزشتہ سال انہوں نے صدر حسنی مبارک کے مقابلے میں انتخابات لڑنے میں دلچسپی کا اظہار کیا اور جب وہ قاہرہ کے ہوائی اڈے پر پہنچے تو سینکڑوں حمایتیوں نے ان کا استقبال کیا۔

XS
SM
MD
LG