چین میں امدادی کارکنوں نے بدھ کو گزشتہ ہفتے تباہ ہونے والی ایک کان سے انفرا ریڈ کیمروں کی مدد سے پانچ دن تک پھنسے رہنے والے آٹھ کان کنوں کو بازیاب کر لیا ہے۔
کرسمس کے دن ڈانگ کے صوبے میں جپسم کی ایک کان زور دار دھماکے کے بعد منہدم ہو گئی تھی یہ دھماکہ اتنا شدیدتھا کہ قریبی علاقہ بھی لررز کر رہ گیا تھا۔ اس حادثے میں کم ازکم ایک کارکن ہلاک ہو گیا تھا جب کہ 11 کو بچا لیا گیا یا پھر وہ خود ہی باہر نکلنے میں کامیاب ہو گئے تھے۔ 9 کاکن اب بھی لاپتا ہیں۔
چین کے سرکاری نشریاتی ادارے چائنا سنڑل ٹیلی ویژن 'سی سی ٹی وی' کے مطابق بدھ کو انفرا ریڈ کیمروں نے زندہ بچ جانے والے کان کنوں کی اس وقت نشاندہی کی جب وہ اپنے ہاتھ ہلا رہے تھے اور امدادی کارکن انہیں بحفاظت باہر نکالنے کا طریقہ وضع کر رہے تھے۔
بتایا جاتا ہے کہ اس دوران امدادی کارکنوں نے پھنسے ہوئے ان کارکنوں کے لیے امدادی اشیا نیچے بھیجیں۔
سی سی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اگرچہ ان کارکنوں کی صحت اچھی تھی تاہم وہ بھوک و پیاس کی وجہ سے کمزور تھے۔ انہوں نے امدادی کارکنوں کو بتایا کہ وہ زیر زمین اس راستے پر موجود تھے جو سلامت رہا۔
کان کے اس حادثے کے دو روز بعد اس کے مالک ماکانگبو ایک کنواں میں کود کر ڈوب گیا اور بظاہر اس نے خودکشی کی جبکہ جس کاؤنٹی میں یہ کان واقع ہے اس کے چار عہدیداروں کو برطرف کر دیا گیا ہے۔
چین کی کانیں ایک طویل عرصے سے مہلک سمجھی جاتی رہی ہیں تاہم حالیہ سالوں میں حفاظتی انتظامات میں بہتری آنے سے ہلاکتوں کی تعداد کم ہو گئی ہے۔ گزشتہ سال کانوں کے حادثوں میں 931 افراد ہلاک ہوئے جو کہ 2002 کے مقابلے میں بہت ہی کم ہے جب تقریباً 7,000 افراد ایسے ہی واقعات میں ہلاک ہوئے۔