یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ کیتھرین اشٹون برما کے دورے پر ہیں جہاں وہ حزب مخالف کی رہنما آنگ سان سوچی سے رنگون میں یونین کا دفتر بنانے کے بارے میں بات چیت کریں گی۔ اس دفتر کا مقصد امدادی پروگراموں اور سیاسی معاملات پر نظر رکھنا ہوگا۔
جمعہ کو برونائی میں یورپی یونین اور جنوب مشرقی ایشیا کے وزرائے خارجہ اور سفارتکاروں کے ہونے والے اجلاس کے بعد گفتگو کرتے ہوئے اشٹون کا کہنا تھا کہ اس دفتر کا قیام مکمل سفارتکاری کی طرف پہلا قدم ہوگا۔
ایک بیان میں اشٹون نے کہا کہ یورپی یونین نے ایک نئے باب کے آغاز کا فیصلہ کیا ہے گوکہ ان کا کہنا تھا کہ اصلاحات کے تواتر کے ساتھ ساتھ یورپی یونین کو مستقبل میں تمام سیاسی قیدیوں کی غیر مشروط رہائی اور نسلی تنازعات کے حل کی کوششوں کو بھی دیکھنا ضروری ہے۔
آئندہ ہفتے کیتھرین اشٹون برما کے صدر تھیئن شین سے بھی ملاقات کریں گی۔
ان کا یہ دورہ ایک وقت ہورہا ہے جب کچھ ہی دن پہلے یورپی یونین نے اس ملک کے خلاف بڑے پیمانے پر عائد تجارتی، اقتصادی اور انفرادی پابندیوں کو معطل کیا ہے۔