دفاعی چیمپئن پرتگال، سابق چیمپئنز فرانس، جرمنی اور اسپین سمیت 16 ٹیموں نے یورو 2020 فٹ بال کے دوسرے راؤنڈ میں جگہ بنا کر ایونٹ کو مزید سنسنی خیز بنا دیا ہے۔
یورو 2020 کے پہلے راؤنڈ میں برِ اعظم یورپ کی 24 ٹیموں نے شرکت کی تھی جس میں سے 16 بہترین ٹیمیں پری کوارٹر فائنل مرحلے میں جگہ بنانے میں کامیاب ہو گئی ہیں۔
اب ایونٹ دوسرے مرحلے میں داخل ہونے والا ہے جس میں تمام ٹیمیں مزید تیاری کے ساتھ آئیں گی۔
یورو 2020 کا دوسرا راؤنڈ ہفتے کو شروع ہو گا جس میں مجموعی طور پر آٹھ میچز کھیلے جائیں گے۔
ان آٹھ میچز میں چار ٹیمیں کامیاب ہو کر کوارٹر فائنل کے لیے کوالی فائی کریں گی جب کہ شکست کھانے والی ٹیموں کو واپسی کا ٹکٹ تھما دیا جائے گا۔
پری کوارٹر فائنل کا پہلا میچ ایمسٹرڈیم میں ویلز اور ڈنمارک کی ٹیموں کے درمیان ہو گا جب کہ دوسرے میچ میں سابق چیمپئن اٹلی اور آسٹریا کی ٹیمیں لندن میں مدِ مقابل ہوں گی۔
اتوار کو نیدرلینڈز اور چیک ری پبلک کی ٹیمیں بڈاپسٹ میں اور دفاعی چیمپئن پرتگال اور بیلجیم کی ٹیمیں سیویا میں آمنے سامنے ہوں گی۔
پیر کو ہونے والے دو پری کوارٹر فائنل میں سابق چیمپئن اسپین اور کروشیا کا مقابلہ کوپن ہیگن اور فرانس اور سوئٹزرلینڈ کا مقابلہ بخارسٹ میں ہو گا۔
انتیس جون کو راؤنڈ آف سکسٹین کے آخری دو میچز کھیلے جائیں گے جس میں انگلینڈ اور جرمنی کی ٹیمیں لندن میں جب کہ سوئیڈن اور یوکرین کی ٹیمیں گلاسگو میں ایکشن میں نظر آئیں گی۔
کامیابی کی صورت میں پہلا کوارٹر فائنل دو جولائی کو سینٹ پیٹرزبرگ میں اور دوسرا میونخ میں کھیلا جائے گا۔ تین جولائی کو باکو اور روم میں ہونے والے میچز کے بعد جیتنے والی ٹیم کو سیمی فائنل کا پروانہ مل جائے گا۔
پری کوارٹر فائنل میں ٹیمیں جگہ کس طرح بناتی ہیں؟
عموماً 32 ٹیمیں مدِ مقابل ہونے والے ٹورنامنٹ میں چار چار ٹیموں پر مشتمل آٹھ گروپس ہوتے ہیں اور ہر گروپ سے دو بہترین ٹیمیں پری کوارٹر فائنل کے لیے کوالی فائی کرتی ہیں۔
لیکن جب یوئیفا نے فٹ بال کو یورپ میں مزید مقبول بنانے کے لیے ٹیموں کی تعداد 16 سے 24 کی تو انہیں یہ مسئلہ لاحق ہو گیا تھا کہ پری کوارٹر فائنل کے لیے 16 ٹیموں کا فیصلہ کیسے ہو گا۔
یہی وجہ تھی کہ 2012 میں یورو چیمپئن شپ کا فارمیٹ تبدیل کیا گیا اور نہ صرف دو گروپ کا اضافہ ہوا بلکہ اس میں ایک ناک آؤٹ مرحلہ بھی بڑھا دیا گیا۔
اس طرح ہر گروپ سے دو ٹاپ ٹیموں کے ساتھ ساتھ تیسری پوزیشن پر آنے والی چار بہترین ٹیموں کو بھی دوسرے راؤنڈ میں بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا۔
یوں اپنے گروپ میں پہلی یا دوسری پوزیشن پر نہ آنے والی پرتگال، چیک ری پبلک، سوئٹزرلینڈ اور یوکرین کی ٹیموں نے اگلے راؤنڈ میں جگہ بنائی۔
یوکرین کی طرح تین تین پوائنٹس حاصل کرنے والی فن لینڈ اور سلواکیہ کی ٹیموں کو زیادہ گول کھانا مہنگا پڑا اور ان کا سفر پہلے ہی راؤنڈ میں ختم ہو گیا۔
اس سے قبل یہ فارمیٹ 1986، 1990 اور 1994 کے فیفا ورلڈ کپ میں بھی آزمایا گیا تھا۔ اس وقت تیسری پوزیشن کے لیے تیسرے اور چوتھے نمبر کی ٹیمیں پلے آف کھیلتی تھیں لیکن یورو 2020 میں اس کا فیصلہ پوائنٹس ٹیبل کو مدِ نظر رکھ کر کیا گیا۔
پہلے راؤنڈ میں سب سے زیادہ گولز کس نے اسکور کیے؟
اگر پہلے راؤنڈ کے میچز پر نظر ڈالی جائے تو سب سے زیادہ گولز پرتگال کے کھلاڑی کرسٹیانو رونالڈو نے کیے۔
چار سال قبل اپنی ٹیم کو پہلی مرتبہ یورپ کا چیمپئن بنانے والے کپتان نے اس بار بھی شائقین کو مایوس نہیں کیا اور صرف تین میچز میں اپنی ٹیم کے لیے پانچ گول اسکور کیے۔
ان کی اس شاندار کارکردگی کے بعد نہ صرف پرتگال کی ٹیم دوسرے راؤنڈ میں پہنچ گئی بلکہ انہوں نے ایران کے علی دائی کا 109 انٹرنیشنل گولز کا ریکارڈ بھی برابر کر دیا۔
ایونٹ میں ایک اور گول کرسٹیانو رونالڈو کو انٹرنیشنل مینز فٹ بال میں سب سے زیادہ گول اسکور کرنے والا کھلاڑی بنا دے گا۔
دوسری جانب سوئیڈن کے ایمل فورزبرگ، نیدرلینڈز کے جارجینو وائی نال ڈم، چیک ری پبلک کے پیٹرک شیک، پولینڈ کے رابرٹ لیوانڈوسکی اور بیلجیم کے رومیلو لوکاکو ایونٹ میں تین تین گولز کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔
یورو 2020 کے پہلے راؤنڈ میں جہاں شائقین کو سنسنی خیز میچ دیکھنے کو ملے تو وہیں کچھ واقعات ایسے بھی ہوئے جنہوں نے دنیا بھر میں فٹ بال کے مداحوں کو افسردہ کردیا۔
ڈنمارک کے کرسچن ایرکسن کو فن لینڈ کے خلاف میچ کے دوران دل کا دورا پڑا جس کے بعد ہر ٹیم کے مداح کی دعا 29 سالہ فٹ بالر کے ساتھ تھی۔
اس واقعے کے بعد میچ کو عارضی طور پر روک دیا گیا تھا اور ایرکسن کو اسٹیڈیم کے قریب واقع اسپتال لے جایا گیا تھا لیکن اس سے قبل آن فیلڈ ڈاکٹرز نے ان کی حالت سنبھالنے میں اہم کردار ادا کیا۔
طبیعت سنبھلتے ہی کرسچن ایرکسن نے سوشل میڈیا پر اپنی ایک تصویر شیئر کی اور اپنے مداحوں کا شکریہ ادا کیا۔
علاوہ ازیں اون گولز کی بارش نے بھی ایونٹ کو مزیدار بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی اور پہلے راؤنڈ میں ایک دو نہیں بلکہ پورے آٹھ اون گولز ہوئے جن سے مخالف ٹیم نے خوب فائدہ اٹھایا۔
یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ اس سے قبل یورو چیمپئن شپ کی تاریخ میں صرف نو اون گولز ہوئے تھے اور اس ایونٹ میں اب تک آٹھ بار ٹیمیں اپنے ہی جال میں بال کو ڈال چکی ہیں۔
اون گول کا اگر کسی ٹیم کو نقصان اور فائدہ دونوں ہوا تو وہ جرمن ٹیم تھی۔ فرانس کے خلاف میچ میں میٹس ہملز نے اون گول کر کے مخالف ٹیم کی مدد تو کی لیکن پھر دفاعی چیمپئن پرتگال کے خلاف میچ میں جرمنی کو دو اون گولز سے فائدہ ہوا۔
ایونٹ کے سب سے ہائی اسکورنگ میچ میں بھی اسپین کو پانچ گول سے فتح ہوئی لیکن اس میں سے دو گول سلواکیہ نے کیے لیکن مخالف گول میں۔