رسائی کے لنکس

آسٹریا: ٹرک میں سوار تین لاغر تارکینِ وطن بچوں کو بچا لیا گیا


فائل فوٹو
فائل فوٹو

آسٹریا کی پولیس نے بتایا ہے کہ جرمنی کے ساتھ والی سرحد پر ’سینٹ پیٹر ایم ہارٹ‘ قصبے کے قریب ایک تیز رفتار ٹرک کو روکا گیا، جس سے دو لڑکیاں اور ایک لڑکا، جِن کی عمریں پانچ اور چھ برس ہیں، نازک حالت میں تھے۔ وہ اسپتال میں داخل ہیں اور روبصحت ہو رہے ہیں

آسٹریلیا کی پولیس نے بتایا ہے کہ ہفتے کو اُنھوں نے ایک نئے ٹرک میں سےتین کم سن تارکینِ وطن بچوں کو بحفاظت نکال لیا ہے، جِن کے جسم میں خطرناک حد تک پانی کی کمی واقع ہوگئی تھی۔

اِن کے علاوہ شام، افغانستان اور بنگلہ دیش سے تعلق رکھنے والے مزید 23 پناہ گزینوں کو بھی بچا لیا گیا ہے۔

یہ واقع جمعے کے روز پیش آیا، جِس سے ایک ہی روز قبل، ویانا اور بداپیسٹ کے درمیان سڑک پر کھڑے ایک ٹرک میں سے 71 تارکین وطن کی بُری طرح مسخ لاشیں برآمد ہوئی تھیں۔
آسٹریا کی پولیس نے بتایا ہے کہ جرمنی کے ساتھ والی سرحد پر ’سینٹ پیٹر ایم ہارٹ‘ قصبے کے قریب ایک تیز رفتار ٹرک کو روکا گیا، جس سے دو لڑکیاں اور ایک لڑکا، جِن کی عمریں پانچ اور چھ برس ہیں، نازک حالت میں تھے۔ وہ اسپتال میں داخل ہیں اور روبصحت ہو رہے ہیں۔

آسٹریا کے بالائی علاقے سے متعلق پولیس ترجمان، ڈیوڈ فرٹنر نے بتایا کہ ’ایمرجنسی ڈاکٹر نے ہمیں بتایا ہے کہ یہ بچے اس کیفیت میں تھے کہ اُن کا زیادہ دیر زندہ رہنا محال تھا، ہوسکتا ہے کہ دو یا تین گھنٹے میں اُن کی زندگی کا چراغ گُل ہو جاتا۔‘

یونان سے تعلق رکھنے والا ڈرائیور، جسے رکنے کا اشارہ کیا گیا تھا اور رُکنے سے کترا رہا تھا، اُسے گرفتار کرلیا گیا ہے۔ تارکین وطن کے ساتھ بیتنے والی تازہ ترین مصیبتوں کی داستان طویل ہوتی جا رہی ہے۔۔۔ اور یہ واقع اس کہانی کا ایک حصہ ہے، جس نے یورپ کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔

دریں اثنا، ہنگری کی ایک عدالت کے احکامات پر 71 تارکین وطن کی ہلاکت میں ملوث چار مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، جو واقع جمعرات کو پیش آیا تھا۔

XS
SM
MD
LG