ماحولیات سے متعلق یورپی ادارے ای ای اے نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ 2009ء کے دوران ہوا کی آلودگی سے یورپ میں ماحول اور لوگوں کی صحت کو پہنچنے والے نقصانات کا اندازہ ایک کھرب 37 ارب سے دوکھرب 27 ارب ڈالر کے درمیان ہے۔
جمعرات کو جاری ہونے والی اس رپورٹ کی بنیاد یورپی یونین کے 27 رکن ممالک سمیت سویڈن اور سوئٹزر لینڈ میں قائم توانائی کی دس ہزار بڑی تنصیبات ہیں۔
ای ای اے کا کہناہے کہ آلودگی کے باعث یورپ کو پہنچنے والے نقصان کے نصف کی ذمہ داری ان میں سے محض 191 تنصیبات پر عائد ہوتی ہے۔
ای ای اے کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر جیکولین مک گلیڈ کا کہناہے کہ یہ تجزیاتی رپورٹ معدنی ایندھن کے ذریعے توانائی کی پیداوار کے ماحول اور انسانی صحت پر اثرات کی اہمیت کو ظاہر کرتی ہے۔
مک گلیڈ کا کہناتھا کہ اس رپورٹ سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ شفاف توانائی کی جانب پیش قدمی کرنے کی فوری ضرورت ہے۔
رپورٹ کے مطابق ماحول کو پہنچنے والے مجموعی نقصان کی زیادہ ذمہ داری کاربن ڈائی اکسائیڈ کے اخراج پرعائد ہوتی ہے۔ جب کہ ہوا کی آلودگی میں سلفر ڈائی اکسائیڈ، امونیا، نائٹروجن اکسائیڈ بھی کردار ادا کرتے ہیں جن سے تیزابی بارشیں ہوتی ہیں اور سانس کے امرا ض پھیلتے ہیں۔
جرمنی، پولینڈ، برطانیہ، فرانس اور اٹلی میں توانائی پیدا کرنے کے پلانٹس کی تعداد سب سے زیادہ ہے اور یہی ممالک یورپ کے ماحول اور صحت کو پہنچنے والے نقصان زیادہ تر نقصان کے ذمہ دار ہیں۔