بھارت میں جاری کرکٹ ورلڈ کپ میں پرانے ریکارڈ ٹوٹنے اور نئے ریکارڈز بننے کا سلسلہ جاری ہے۔ آسٹریلیا کے گلین میکسویل نے صرف 40 گیندوں پر سینچری بنا کر ریکارڈ بک میں جگہ بنا لی۔
آسٹریلوی آل راؤنڈر کی اننگز میں نو چوکے اور آٹھ چھکے شامل تھے۔ ان کی ریکارڈ ساز اننگز نے جنوبی افریقہ کے ایڈن مارکرم سے تیز ترین ورلڈ کپ سینچری کا ریکارڈ چھین لیا جو انہوں نے سات اکتوبر کو اسی ورلڈ کپ کے دوران سری لنکا کے خلاف 49 گیندوں پر قائم کیا تھا۔
صرف 40 گیندوں پر سینچری بنا کر نہ صرف میکسویل نے ورلڈ کپ کی تاریخ کی تیز ترین سینچری اسکور کی بلکہ ون ڈے انٹرنیشنل کی تاریخ کی تیز ترین سینچریوں میں چوتھا نمبر حاصل کر لیا۔
رواں ورلڈ کپ سے قبل تیز ترین سینچری کا ریکارڈ آئرلینڈ کے کیون او برائن کے پاس تھا جنہوں نے 2011 میں انگلینڈ کے خلاف صرف 50 گیندوں پر سینچری اسکور کر کے ریکارڈ بک میں جگہ بنائی تھی۔
گلین میکسویل اس سے قبل دوسری تیز ترین ورلڈ کپ سینچری کے مالک تھے جو انہوں نے 2015 کے ورلڈ کپ میں سری لنکا کے خلاف 51 گیندوں پر اسکور کی تھی۔
لیکن 49 گیندوں پر ایڈن مارکرم کی سینچری نے انہیں تیسری پوزیشن پر دھکیل دیا تھا جس کا سارا بدلہ آسٹریلوی آل راؤنڈر نے نیدرلینڈز کے خلاف 40 گیندوں پر سینچری بنا کر لے لیا۔
تیز ترین ون ڈے سینچری کا ریکارڈ اب بھی اے بی ڈویلیئرز کے نام
دہلی میں گلین میکسویل نے ریکارڈ ساز سینچری بنا کر جنوبی افریقہ کے ایڈن مارکرم کو اس اعزاز سے محروم ضرور کیا۔ لیکن ون ڈے کرکٹ میں سب سے کم گیندوں پر سو کا ہندسہ عبور کرنے کا ریکارڈ اب بھی جنوبی افریقہ کے اے بی ڈویلیئرز کے پاس ہے۔
صرف 31 گیندوں پر سینچری بنانے والے ڈویلیئرز کا ریکارڈ گزشتہ آٹھ سال سے محفوظ ہے جو انہوں نے ویسٹ انڈیز کے خلاف جوہانسبرگ میں بنایا تھا۔
جنوری 2015 میں کھیلی گئی اس اننگز میں جنوبی افریقی بلے باز نے مجموعی طور پر 16 چوکوں اور نو چھکوں کی مدد سے 149 رنز اسکور کیے تھے۔
جب ڈویلیئرز نے یہ ریکارڈ اپنے نام کیا تھا، اس وقت نیوزی لینڈ کے کوری اینڈرسن 36 گیندوں پر سینچری اسکور کر کے اس کے مالک تھے جنہوں نے یکم جنوری 2014 کو کوئنز ٹاؤن میں ویسٹ انڈیز کے خلاف یہ ریکارڈ بنایا تھا۔
کوری اینڈرسن سے قبل یہ ریکارڈ پاکستان کے شاہد آفریدی کے پاس تھا جو 18 سال اس کے مالک رہے۔
انہوں نے اکتوبر 1996 کو اپنے دوسرے ہی ون ڈے میچ میں اس وقت کی تیز ترین سینچری اسکور کر کے انٹرنیشنل کرکٹ میں اپنی آمد کا اعلان کیا تھا۔
شاہد آفریدی نے صرف 37 گیندوں پر سینچری اسکور کر کے ورلڈ چیمپئن سری لنکا کو اس ریکارڈ سے محروم کر دیا تھا جن کے سنتھ جے سوریا نے چند ماہ قبل ہی 48 گیندوں پر پاکستان کے خلاف سنگاپور کے مقام پر یہ ریکارڈ اپنے نام کیا تھا۔
چالیس گیندوں پر سینچری اسکور کر کے گلین میکسویل اے بی ڈویلیئرز، کوری اینڈرسن اور شاہد آفریدی کے بعد چوتھی تیز ترین سینچری کے مالک بھی بن گئے ہیں۔
اس فہرست میں 41 گیندوں پر سینچری بناکر متحدہ عرب امارات کے آصٖف خان، 44 گیندوں پر سو کا ہندسہ عبور کرنے والے جنوبی افریقی وکٹ کیپر مارک باؤچر اور 45 گیندوں پر سینچری بناکر ویسٹ انڈیز کے برائن لارا بھی موجود ہیں۔
45 گیندوں پر ایک اور سینچری کے ساتھ شاہد آفریدی نے ٹاپ ٹین تیز ترین سینچریوں میں دوسری انٹری ماری۔
اس فہرست میں نویں اور دسویں نمبر پر نیوزی لینڈ کے جیسی رائیڈر اور انگلینڈ کے جوس بٹلر 46، 46 گیندوں پر سینچریوں کے ساتھ موجود ہیں۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ سنتھ جے سوریا کی 48 گیندوں پر سینچری سے پہلے ون ڈے کرکٹ کی تیز ترین سینچری کا ریکارڈ بھارت کے محمد اظہرالدین کے پاس تھا۔
انہوں نے 1988 میں نیوزی لینڈ کے خلاف بڑودا کے مقام پر اس وقت کی تیز ترین سینچری صرف 62 گیندوں پر اسکور کی تھی، اور یہ ریکارڈ اگلے آٹھ سال تک ناقابل تسخیر رہا۔
فورم