رسائی کے لنکس

فرگوسن: قانون کے نفاذ میں بہتری، ’اصلاحی اقدام لازم‘


اٹارنی جنرل، ایرک ہولڈر نے اخباری نمائندوں کو بتایا کہ، ایسے رویے کی بنا پر، پولیس کا قانونی جواز کارگر نہیں رہا، جس کے باعث، گذشتہ موسم گرما کے تناؤ جیسی نسلی کشیدگی کی صورت پھر سے سر اٹھا سکتی ہے

اٹارنی جنرل ایرک ہولڈر نے ریاست مزوری کے شہر، فرگوسن میں پولیس، میونسپل اور عدالتی ضابطوں میں اصلاح لانے کے لیے، ’فوری، مجموعی اور تعمیری اقدام‘ کرنے پر زور دیا ہے۔

پچھلے اگست میں ایک سفید فام پولیس اہل کار کے ہاتھوں ایک سیاہ فام نوجوان کی شوٹنگ مین ہلاکت کے واقعے کے بعد، فرگوسن کا وسط مغربی شہر کشیدہ حالات اور تشدد کے ماحول کی شدید لپیٹ میں رہ چکا ہے۔

اُنھوں نے یہ بات بدھ کی شام ایک اخباری بریفنگ میں کہی، جس میں چونکا دینے والی تازہ ترین رپورٹ پر دھیان مبذول کیا گیا۔

محکمہٴانصاف کی اِس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عام طور پر پولیس سیاہ فام شہریوں کے آئینی حقوق کی خلاف ورزی میں ملوث رہی ہے، جس میں بے تحاشہ طاقت کا استعمال اور کسی جائز سبب کے اُنھیں گرفتار کرنا شامل ہے، جب کہ میونسپل عدالت شہر کی آمدن میں اضافے کے لیے افریقی امریکیوں کا استحصال کر رہی ہے۔

ہولڈر نے کہا کہ ایسے رویے کی بنا پر پولیس کا قانونی اختیار کارگر نہیں رہا، جس کے باعث، گذشتہ موسم گرما کے تناؤ جیسی نسلی کشیدگی کی صورت پھر سے سر اٹھا سکتی ہے۔

اٹارنی جنرل نے کہا کہ شہر کی جانب سے اختیار کی گئی حکمت عملی کے باعث سیاہ فام مکینوں کو ناجائز طور پر نقصان اٹھانا پڑا، اور گذشتہ برس، براؤن کی ہلاکت کے بعد اختیار کیا گیا یہی انداز تشدد کی کارروائیوں کی صورت میں سامنے آیا۔

اُنھوں نے کہا کہ شہری حکومت کی طرف سے آمدن میں اضافے کا ذریعہ قانون کا نفاذ بنا رہا، جس میں معمولی جرائم پر گرفتاریاں عمل میں لانا اور جرمانہ لاگو کرنا عام ہو گیا، لیکن اس طریقہٴکار کا مقصد شہریوں کو تحفظ فراہم کرنا ہرگز نہیں تھا۔

ہولڈر نے کہا کہ یہ درست ہے کہ تشدد کی کارروائی کے دفاع میں کوئی بھی جواز نہیں بنتا۔ تاہم، اسی تناظر میں دیکھا جائے تو خطرناک قسم کا ماحول، جو اعتماد کی عدم دستیابی اور برہمی کی صورت میں آشکار ہو، جس کا سبب برسوں سے جاری شکایات ہوں، جسے غیر قانونی اور بے سود ضابطوں سے حل کرنے کی کوشش کی جائے، تو ایسے میں، نتائج خود ہی اخذ کیے جاسکتے ہیں۔ اور یہی سبب تھا کی فرگوسن شہر جیسا واقع رونما ہوا، جو آنکھیں کھولنے کے لیے کافی ہے۔

XS
SM
MD
LG