رسائی کے لنکس

فرگوسن پولیس پر ’تواتر سے نسلی امتیاز‘ برتنے کا الزام


فائل
فائل

’نیویارک ٹائمز‘ نے جنوری میں یہ خبر شائع کی تھی کہ محکمہٴانصاف کے قانون دانوں نے مائیکل براوٴن کے قتل میں ملوث سفید فام پولیس افسر پر وفاقی شہری حقوق کی خلاف ورزی کے الزام عائد نہ کرنے کی سفارش کی ہے

امریکی محکمہٴانصاف نے اپنی تحقیقی رپورٹ میں فرگوسن میزوری پولیس پر تواتر سے نسلی امتیاز برتنے کا الزام عائد کیا ہے۔

نیوز ایجنسی، اے پی کے مطابق، گزشتہ برس غیر مسلح نوعمر سیاہ فام مائیکل براوٴن قتل کے حوالے سے محکمہٴانصاف کی یہ تحقیقاتی رپورٹ بدھ کو جاری ہونے کی توقع ہے۔

’نیویارک ٹائمز‘ نے جنوری میں یہ خبر شائع کی تھی کہ محکمہٴانصاف کے قانون دانوں نے مائیکل براوٴن کے قتل میں ملوث سفید فام پولیس افسر پر وفاقی شہری حقوق کی خلاف ورزی کے الزام عائد نہ کرنے کی سفارش کی ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ ایف بی آئی کی جانب سے فائرنگ کے اس واقعہ کی تحقیقات کے دوران ایسے شواہد ملے ہیں کہ پولیس افسر، برن ویلسن نے جان بوجھ کر براوٴن کے حقوق کی خلاف ورزی کی اور اس پر فائرکھولا۔

ریاستی جیوری نے گزشتہ نومبر میں براوٴن کی موت کے مقدمے میں پولیس افسر کو بری کردیا تھا، جس کے بعد سینٹ لوئی سمیت پورے ملک میں ہنگامے پھوٹ پڑے تھے۔

براؤن واقعہ اور نیویارک میں پولیس کے دبوچنے کے دوران ایک سیاہ فام شخص کی موت واقع ہونا اور اسی طرح کے دیگر افریقی امریکیوں اور دیگر اقلیتوں کے خلاف پولیس کے ’جارحانہ واقعات‘ نے ملک بھر میں ہنگاموں کو ہوا دی تھی۔

محکمہٴانصاف نے اٹارنی جنرل ایرک ہولڈر کے دور میں فرگوسن واقعہ سمیت ملک بھر میں شہری حقوق کی 20 بڑی خلاف ورزیوں کی تحقیقات شروع کی تھی۔

XS
SM
MD
LG