رسائی کے لنکس

اجتماعی زیادتی کیس: ملزمان پر فردِ جرم عائد


بھارتی حکام نے کہا ہے کہ وہ مقدمے کی سماعت کرنے والی عدالت سے ملزمان کو سزائے موت دینے کی استدعا کریں گے۔

بھارت میں پولیس نے گزشتہ ماہ ایک 23 سالہ طالبہ کو بہیمانہ تشدد اور جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کی واردات کے پانچ ملزمان پر فردِ جرم عائد کردی ہے۔

ملزمان پر اجتماعی زیادتی، قتل اور مجرمانہ حملے کی دفعات عائد کی گئی ہیں۔ یاد رہے کہ متاثرہ لڑکی نے واقعے کے دو ہفتے بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے سنگاپور کے ایک اسپتال میں دم توڑ دیا تھا جہاں وہ زیرِ علاج تھی۔

بھارتی حکام نے کہا ہے کہ وہ مقدمے کی سماعت کرنے والی عدالت سے ملزمان کو سزائے موت دینے کی استدعا کریں گے۔

اس واردات کے چھٹے شریک ملزم کے بارے میں بتایا جارہا ہے کہ اس کی عمر 18 برس سے کم ہے جس کے پیشِ نظر اس کے خلاف مقدمہ بچوں کے مقدمات کی سماعت کرنے والی عدالت میں چلایا جائے گا۔

جنسی زیادتی کی اس واردات کے خلاف بھارت میں عوام اور مختلف حلقوں کی جانب سے شدید غم وغصے کا اظہار کیا جارہا ہے جس کے باعث وزیرِاعظم من موہن سنگھ کی حکومت سخت دبائو میں ہے اور اس نے ملزمان کے خلاف فوری کاروائی کی یقین دہانی کرائی ہے۔

حکومت نے ملزمان کے خلاف مقدمہ ایک نو تشکیل شدہ عدالت میں چلانے کا اعلان کیا ہے جو اس کی جلد سماعت کرے گی۔

بعض تجزیہ کاروں کو توقع ہے کہ مقدمے کی سماعت آئندہ ماہ کے آخر تک مکمل ہوجائے گی جو بھارت جیسے ملک میں ایک ریکارڈ ہوگا جہاں مقدمے کئی کئی برسوں تک چلتے رہتے ہیں۔

امکان ہے کہ ملزمان کو وکلائے صفائی بھی بھارتی حکومت ہی فراہم کرے گی کیوں کہ بھارت کی وکلا تنظیموں نے ملزمان کی وکالت کرنے سے انکار کردیا ہے۔

سولہ دسمبر کو پیش آنے والے اس اندوہناک واقعے نے بھارت بھر کو صدمے کی کیفیت سے دوچار کر رکھا ہے جس میں مذکورہ چھ ملزمان نے ایک چلتی بس میں نوجوان طالبہ کو سخت تشدد اور جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد سڑک پر پھینک دیا تھا۔

بعد ازاں طالبہ کو سخت زخمی حالت میں علاج کے لیے سنگاپور منتقل کیا گیا تھا جہاں وہ ہفتے کو انتقال کرگئی تھی۔

طالبہ کی ہلاکت کے بعد اس واقعے پر احتجاج میں شدت آگئی ہے اور مظاہرین حکومت سے ملزمان کو سخت سزا دینے کے ساتھ ساتھ خواتین کے تحفظ کے لیے بھی اقدامات کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

مبصرین کا کہنا ہے کہ بھارت میں خواتین کو تشدد کا نشانہ بنانے کے واقعات خاصے عام ہیں جنہیں جنسی زیادتیوں، ہراساں کیے جانے، جہیز نہ لانے پر قتل، تیزاب سے جھلسانے، عزت کے نام پر قتل اور کم عمری میں شادی جیسے مظالم کا سامنا کرنا پڑ تا ہے۔
XS
SM
MD
LG