خوراک سے متعلق ایک نئی جائزہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ افغانستان اور مختلف افریقی ملک میں سیلاب اور خشک سالی سے غذائی پیداوار کو نقصان کا خطرہ ہے۔
غذائی تحفظ 2010ء کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان ملکوں میں افغانستان،جمہوریہ کانگو،برونڈی،ایریٹیریا اور سوڈان شامل ہیں جب کہ غذائی قلت کے خطرے سے دوچاردنیا کے 50میں سے 36کا تعلق افریقہ سے ہے۔
کسی بھی ملک میں غذائی قلت کا اندازہ لگانے کے لیے 12عوامل مدنظر رکھے جاتے ہیں جن میں اجناس کی پیداوار،خوراک کی تقسیم اور اس کی پیدوار پر شدید موسمی اثرات شامل ہیں۔
اس رپورٹ میں غذائی تحفظ کے حوالے سے سب سے زیادہ محفوظ ملک شمالی امریکہ اورمغربی یورپ میں ہیں جب کہ فن لینڈ سر فہرست ہے۔
163ملکوں کے حوالے سے کیا جانے والا یہ سروے برطانیہ میں قائم میپل کروفٹ نامی تنظیم نے عالمی ادارہ خوراک کے اشتراک سے کیا ہے ۔
میپل کروفٹ نے پاکستان میں حالیہ سیلاب اور روس میں آتشزدگی سے ان ملکوں میں آئندہ سال غذا کی فراہمی میں مشکلات پیش آنے کا عندیہ دیا ہے۔