اسلام آباد —
فرانس کے دارالحکومت پیرس میں پیر کو ایک بین الاقوامی کانفرنس منعقد ہوئی جس کا عنوان تھا ’’ملالہ کے حق میں اٹھ کھڑے ہوں، تعلیم لڑکیوں کا حق ہے‘‘۔
انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر منعقدہ اس کانفرنس کا اہتمام پاکستان اور اقوام متحدہ کے تعلیم، سائنس اور ثقافت کے ادارے ’یونیسکو‘ نے مشترکہ طور پر کیا تھا جس میں صدر آصف علی زرداری سمیت عالمی تنظیم کی اعلیٰ شخصیات نے شرکت کی۔
طالبان کے حملے میں نو اکتوبر کو زخمی ہونے والی پاکستانی طالبہ ملالہ یوسف زئی کو زبردست خراج تحسین پیش کیا گیا۔ شرکاء نے کہا کہ طالبان کی پابندیوں کے باوجود ملالہ نے لڑکیوں کی تعلیم کے فروغ کے لیے آواز اٹھائی۔
صدر آصف علی زرداری نے کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ ملالہ پر حملہ ان قوتوں نے کیا جو ملک کو تاریکی کی جانب دھکیلنا چاہتی ہیں۔ اُنھوں نے کہا کہ وادی سوات کی طالبہ ملالہ ترقی پسند پاکستانی سوچ کی عکاس ہے۔
’’اس میں کوئی شک نہیں کہ ہمارا عزم تمام بچوں کو تعلیم کی فراہمی ہے، تشدد پر یقین رکھنے والوں کو شکست دینے کے لیے اسکول سے باہر لاکھوں لڑکیوں کو تعلیم دینا بہترین حکمت عملی ہے۔‘‘
اُنھوں نے کہا کہ انتہا پسندی کے خلاف جنگ مشترکہ حکمت عملی کے ساتھ ہی لڑی جا سکتی ہے۔
کانفرنس میں پاکستان اور یونیسکو نے ایک مفاہمتی یاداشت پر بھی دستخط کیے جس کے تحت دنیا بھر میں لڑکیوں کی تعلیم کو فروغ دینے کے لیے ملالہ فنڈ قائم کیا گیا۔ صدر زرداری نے اس فنڈ کے لیے پاکستان کی طرف سے ایک کروڑ امریکی ڈالر دینے کا اعلان بھی کیا۔
اُدھر اقوام متحدہ کے خصوصی مندوب برائے تعلیم گورڈن براؤن نے ملالہ یوسف زئی کے والد ضیا الدین کو تعلیم کے لیے عالمی تنظیم کا خصوصی سفیر بنانے کا اعلان بھی کیا ہے۔
ضیا الدین سوات میں ایک اسکول کے پرنسپل بھی رہے ہیں لیکن وہ زیر علاج اپنی بیٹی ملالہ کی دیکھ بھال کے لیے اب برطانیہ میں ہیں۔
انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر منعقدہ اس کانفرنس کا اہتمام پاکستان اور اقوام متحدہ کے تعلیم، سائنس اور ثقافت کے ادارے ’یونیسکو‘ نے مشترکہ طور پر کیا تھا جس میں صدر آصف علی زرداری سمیت عالمی تنظیم کی اعلیٰ شخصیات نے شرکت کی۔
طالبان کے حملے میں نو اکتوبر کو زخمی ہونے والی پاکستانی طالبہ ملالہ یوسف زئی کو زبردست خراج تحسین پیش کیا گیا۔ شرکاء نے کہا کہ طالبان کی پابندیوں کے باوجود ملالہ نے لڑکیوں کی تعلیم کے فروغ کے لیے آواز اٹھائی۔
صدر آصف علی زرداری نے کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ ملالہ پر حملہ ان قوتوں نے کیا جو ملک کو تاریکی کی جانب دھکیلنا چاہتی ہیں۔ اُنھوں نے کہا کہ وادی سوات کی طالبہ ملالہ ترقی پسند پاکستانی سوچ کی عکاس ہے۔
’’اس میں کوئی شک نہیں کہ ہمارا عزم تمام بچوں کو تعلیم کی فراہمی ہے، تشدد پر یقین رکھنے والوں کو شکست دینے کے لیے اسکول سے باہر لاکھوں لڑکیوں کو تعلیم دینا بہترین حکمت عملی ہے۔‘‘
اُنھوں نے کہا کہ انتہا پسندی کے خلاف جنگ مشترکہ حکمت عملی کے ساتھ ہی لڑی جا سکتی ہے۔
کانفرنس میں پاکستان اور یونیسکو نے ایک مفاہمتی یاداشت پر بھی دستخط کیے جس کے تحت دنیا بھر میں لڑکیوں کی تعلیم کو فروغ دینے کے لیے ملالہ فنڈ قائم کیا گیا۔ صدر زرداری نے اس فنڈ کے لیے پاکستان کی طرف سے ایک کروڑ امریکی ڈالر دینے کا اعلان بھی کیا۔
اُدھر اقوام متحدہ کے خصوصی مندوب برائے تعلیم گورڈن براؤن نے ملالہ یوسف زئی کے والد ضیا الدین کو تعلیم کے لیے عالمی تنظیم کا خصوصی سفیر بنانے کا اعلان بھی کیا ہے۔
ضیا الدین سوات میں ایک اسکول کے پرنسپل بھی رہے ہیں لیکن وہ زیر علاج اپنی بیٹی ملالہ کی دیکھ بھال کے لیے اب برطانیہ میں ہیں۔