واشنگٹن —
فرانسیسی اور مالی کی افواج نے ٹمبکٹو کے قدیمی قصبے کے گرد گھیرا تنگ کردیا ہے، جِس علاقے میں اسلام پسند جنگجوؤں سے دو ہفتے سے لڑائی جاری ہے۔
مالی کے فوجی ذرائع کا کہنا ہے کہ فوجیں کسی مزاحمت کے بغیر ٹمبکٹو کے دہانے پر دستک دے رہی ہیں۔
ریگستان میں واقع اِس قدیمی شہر کو اقوام متحدہ کےثقافتی تحفظ کے ادارے، یونیسکو نے عالمی ورثے کے تاریخی مقام کا درجہ دے رکھا ہے، جہاں درجنوں مساجد آباد ہیں اور مشہور صوفی بزرگوں کے مزارات واقع ہیں۔
رات کے وقت فرانسیسی فضائی حملوں کے نتیجے میں دارالحکومت بماکو سے1500 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع کدل کے قصبے میں القاعدہ سے منسلک شدت پسند لیڈر کا گھر مسمار کیا گیا۔
یہ کارروائی فرانسیسی اور مالی کی افواج کی طرف سےجاحو کے اسٹریٹجک شہر پر دوبارہ قبضہ حاصل کرنے کے ایک ہی روز بعدکی گئی۔
’وائس آف امریکہ‘ کے نامہ نگار، ادریس فال، جو اِس وقت مالی میں ہیں، اُن کا کہنا ہے کہ جاحو میں ہونے والی فوجی کارروائی اہمیت کی حامل ہے، کیونکہ یہ شہر باغی گروہوں کے لیے ایک محفوظ پناہ گاہ بن چکا تھا۔
فرانسیسی وزارتِ دفاع نے ہفتے کے دِن بتایا کہ حالات کو مستحکم بنانے میں مدد دینے کے لیے، نائجیریا اور شاڈ کی طرف سے روانہ کیے گئے فوجی دستے شہر میں داخل ہونے ہی والے ہیں۔ فرانس کے وزیر دفاع ژاں وے لی دان نے کہا ہے کہ شدت پسندوں کی پہنچ اور نقل و حمل کی صلاحیتوں کو منقطع کرنے کے لیے فوج کی طرف سےفضائی اور بری کارروائیاں عمل میں لائی جارہی ہیں۔
امریکی وزیر دفاع لیون پنیٹا نے ہفتے کے روز فون پر لے دان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پینٹاگان جنگی طیاروں کو فضا میں ری فیولنگ کی سہولت فراہم کرنے کے مشنز بجا لانے کے لیے تیار ہے۔
دونوں دفاعی عہدے داروں نے دیگر افریقی ملکوں کی فوجوں کو مالی پہنچانے کے کام میں امریکی مدد کے بارے میں بھی بات کی۔ امریکہ نے اپنی فوجیں مالی روانہ کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں بنایا۔
اتوار کو ایتھیوپیا کے دارالحکومت ادیس ابابا میں افریقی یونین کا ایک اجلاس منعقد ہو رہا ہے، جِس میں مالی کے تنازع کو ختم کرنے سے متعلق تجاویز پر غور ہوگا۔
افریقی یونین کےدستبردار ہونے والے سربراہ، بینن کے صدر ٹامس بونی یائی نے اتوار کے دِن مالی کی بغاوت کے بارے میں افریقی ممالک کی طرف سے سست روی برتنے کے معاملے پر نکتہ چینی کی، اور فرانس کی قیادت میں کی جانے والی فوجی کارروائی پر ملنے والی بین الاقوامی حمایت کا خیر مقدم کیا۔
مالی کے فوجی ذرائع کا کہنا ہے کہ فوجیں کسی مزاحمت کے بغیر ٹمبکٹو کے دہانے پر دستک دے رہی ہیں۔
ریگستان میں واقع اِس قدیمی شہر کو اقوام متحدہ کےثقافتی تحفظ کے ادارے، یونیسکو نے عالمی ورثے کے تاریخی مقام کا درجہ دے رکھا ہے، جہاں درجنوں مساجد آباد ہیں اور مشہور صوفی بزرگوں کے مزارات واقع ہیں۔
رات کے وقت فرانسیسی فضائی حملوں کے نتیجے میں دارالحکومت بماکو سے1500 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع کدل کے قصبے میں القاعدہ سے منسلک شدت پسند لیڈر کا گھر مسمار کیا گیا۔
یہ کارروائی فرانسیسی اور مالی کی افواج کی طرف سےجاحو کے اسٹریٹجک شہر پر دوبارہ قبضہ حاصل کرنے کے ایک ہی روز بعدکی گئی۔
’وائس آف امریکہ‘ کے نامہ نگار، ادریس فال، جو اِس وقت مالی میں ہیں، اُن کا کہنا ہے کہ جاحو میں ہونے والی فوجی کارروائی اہمیت کی حامل ہے، کیونکہ یہ شہر باغی گروہوں کے لیے ایک محفوظ پناہ گاہ بن چکا تھا۔
فرانسیسی وزارتِ دفاع نے ہفتے کے دِن بتایا کہ حالات کو مستحکم بنانے میں مدد دینے کے لیے، نائجیریا اور شاڈ کی طرف سے روانہ کیے گئے فوجی دستے شہر میں داخل ہونے ہی والے ہیں۔ فرانس کے وزیر دفاع ژاں وے لی دان نے کہا ہے کہ شدت پسندوں کی پہنچ اور نقل و حمل کی صلاحیتوں کو منقطع کرنے کے لیے فوج کی طرف سےفضائی اور بری کارروائیاں عمل میں لائی جارہی ہیں۔
امریکی وزیر دفاع لیون پنیٹا نے ہفتے کے روز فون پر لے دان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پینٹاگان جنگی طیاروں کو فضا میں ری فیولنگ کی سہولت فراہم کرنے کے مشنز بجا لانے کے لیے تیار ہے۔
دونوں دفاعی عہدے داروں نے دیگر افریقی ملکوں کی فوجوں کو مالی پہنچانے کے کام میں امریکی مدد کے بارے میں بھی بات کی۔ امریکہ نے اپنی فوجیں مالی روانہ کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں بنایا۔
اتوار کو ایتھیوپیا کے دارالحکومت ادیس ابابا میں افریقی یونین کا ایک اجلاس منعقد ہو رہا ہے، جِس میں مالی کے تنازع کو ختم کرنے سے متعلق تجاویز پر غور ہوگا۔
افریقی یونین کےدستبردار ہونے والے سربراہ، بینن کے صدر ٹامس بونی یائی نے اتوار کے دِن مالی کی بغاوت کے بارے میں افریقی ممالک کی طرف سے سست روی برتنے کے معاملے پر نکتہ چینی کی، اور فرانس کی قیادت میں کی جانے والی فوجی کارروائی پر ملنے والی بین الاقوامی حمایت کا خیر مقدم کیا۔