بھارتی کرکٹ بورڈ کے صدر سارو گنگولی نے کہا ہے کہ اگر ان کے دور میں ون ڈے کرکٹ کے موجودہ قوانین ہوتے تو وہ اور سچن ٹنڈولکر پارٹنرشپ میں کم از کم چار ہزار رنز مزید بنا سکتے تھے۔
انھوں نے یہ بات انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے ایک ٹوئیٹ اور پھر سچن ٹنڈولکر کے سوال کے جواب میں کہی۔
آئی سی سی نے ٹوئیٹ میں یاد دلایا تھا کہ سارو گنگولی اور سچن ٹنڈولکر کے درمیان 176 ون ڈے انٹرنیشنلز میں پارٹنرشپ ہوئی جن میں دونوں نے مجموعی طور پر آٹھ ہزار سے زیادہ رنز بنائے۔ بیٹسمینوں کی کوئی اور جوڑی مل کر چھ ہزار رنز بھی نہیں بنا سکی۔
سچن ٹنڈولکر نے اس پر ردعمل دیتے ہوئے سارو گنگولی کو مخاطب کیا اور پوچھا کہ دو نئی گیندوں اور دائرے سے باہر چار فیلڈرز کی پابندی ہوتی تو ہم مزید کتنے رنز بنا سکتے تھے؟
گنگولی نے فوراً جواب دیا کہ چار ہزار یا کچھ زیادہ۔ دو نئی گیندیں، واہ! میچ کے پہلے اوور میں کور ڈرائیو اڑتا ہوا باؤنڈری پر جاتا۔ اور پھر اگلے پچاس اوور میں۔۔۔
ون ڈے کرکٹ کے موجودہ قوانین کے مطابق اننگز کے پہلے 10 اوورز میں دو، اگلے 30 اوورز میں چار اور آخری 10 اوورز میں پانچ فیلڈرز 30 گز کے دائرے کے باہر رکھنے کی اجازت ہے۔
ٹنڈولکر بہرحال ایک اننگز میں دو گیندوں کے استعمال کے مخالف رہے ہیں۔ 2018 میں ایک انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ ایک اننگز میں دو گیندیں استعمال کرنے سے کوئی گیند پرانی نہیں ہوتی جس کی وجہ سے اسے ریورس سوئنگ نہیں کرایا جاسکتا جو ایک طویل عرصے سے آخری اوورز کا لازمی حصہ تھا۔
ٹنڈولکر نے 23 سالہ کرئیر میں 463 ون ڈے میچز کھیل کر 49 سنچریوں کی مدد سے 18426 اور گنگولی نے 15 سالہ کرئیر میں 311 ون ڈے میچز کھیل کر 22 سنچریوں کی مدد سے 11363 رنز بنائے تھے۔