مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ میں پچھلے چند ماہ سے انتشار اور سیاسی تبدیلیوں کی وجہ سے تیل کی قیمتوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جس کی وجہ سے امریکہ میں بھی کاروباروں اور عام لوگوں کے معمولات زندگی متاثر ہو رہے ہیں۔
پچھلے چند ہفتوں میں گاڑی میں تیل بھرنا پہلے سے مہنگا ہو گیا ہے اور جیسے جیسے عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے لوگوں کی پریشانی بھی بڑھ رہی ہے۔
بہت سے لوگ اس نئی صورتحال سے نمٹنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ کچھ لوگ ایسی گاڑیاں خرید رہے ہیں جو کم تیل استعمال کرتی ہیں۔
تاہم امریکہ میں ایسے افراد کی بھی کمی نہیں ہے جنہیں تیل کی قیمتوں میں حالیہ اضافے پر کوئی پریشانی نہیں ہے اور اس کی ایک وجہ یہ ہے کہ قیمتوں میں ابھی اتنا اضافہ نہیں ہوا جو 2008میں دیکھا گیا تھا ۔ اس وقت تیل کی قیمت 147ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی تھی۔
رائس یونیورسٹی سے منسلک ماہر معاشیات محمودالجمال کا کہنا ہے کہ قیمتوں میں مزید اضافے سے بھی امریکہ میں تیل کے استعمال پر کو ئی قابل ذکر فرق نہیں پڑے گا۔
امریکہ میں لمبے عرصے تک تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہونے کی صورت ٕمیں لوگ اپنا لائف سٹائل بدلیں گے اور اس لائف سٹائل کے مطابق شہروں کو ڈیزائن کرنا ہوگا۔
تیل میں اضافہ کا سب سے بڑا سبب لبیا اور مشرق وسطیٰ میں تیل پیدا کرنے والے ممالک میں بے چینی کی لہر ہے۔ٕمحمود کہتے ہیں کہ کہیں پر بھی کوئی بھی مسئلہ تیل کی قیمتوں پر اثر انداز ہوتا ہے۔
ان کا کہناہے کہ دراصل امریکہ مشرق وسطیٰ سے کچھ زیادہ تیل درآمد نہیں کرتا بلکہ یہاں استعمال ہونے والا زیادہ ترتیل کینیڈا سے آتا ہے۔ پھر بھی عالمی منڈی میں اس کی قیمت کا انحصارمجموعی طلب اور رسد پر ہوتا ہے۔
ٕمحمود کو لبیا کی صورتحال سے تشویش نہیں بلکہ بحرین میں انتشار سے پریشان ہیں جو خلیج فارس سے تیل کی ترسیل کے اہم راستے میں ہے۔
وہ کہتے ہیں کہ خلیجی ممالک سے تیل کی ترسیل میں کوئی بھی رکاوٹ تباہ کن ثابت ہوگی اور پھر آپ 120ڈالر فی بیرل نہیں بلکہ 300 فی بیرل تک کی بات کر رہے ہونگے۔
امریکہ میں ٹیکساس جیسی کچھ ریاستیں تیل پیدا کرتی ہیں، مگرمانگ کے مقابلے میں یہ پیداوار انتہائی کم ہے۔ چنانچہ امریکہ کو اپنی ضرورت کا دوتہائی پیٹرول درآمد کرناپڑتا ہے۔
اس کا مطلب یہ ہے کہ کئی اور عوامل مثلاً ڈالر کی قدر میں کمی یا چین اور بھارت میں تیل کی مانگ میں اضافہ یا اس کی ترسیل میں کوئی بھی رکاوٹ امریکہ میں قیمت پر اثر انداز ہو سکتی ہے۔