رسائی کے لنکس

جارج ڈبلیو بش اب فنِ مصوری سے وابستہ


اُن کی رنگوں کے امتزاج سے بنائی ہوئی تصاویر کی ایک نمائش منعقد ہونے والی ہے، جس کا عنوان ہوگا ’عالمی رہنما‘، جس مضمون سے وہ بخوبی واقف ہیں

سابق امریکی صدر جارج ڈبلیو بش نے اپنے شخصی کوائف میں ایک نئے تجربے کا اضافہ کردیا ہے: وہ اب نقاش بن گئے ہیں۔

اُن کی رنگوں کے امتزاج سے بنائی ہوئی تصاویر کی ایک نمائش منعقد ہونے والی ہے، جس کا عنوان ہوگا ’عالمی رہنما‘، جس مضمون سے وہ بخوبی واقف ہیں۔

مسٹر بش کی مصوری کی کاوش کی اِس نمائش کا ہفتے کے روز سے ٹیکساس کے شہر ڈیلاس میں واقع ’صدارتی لائبریری اینڈ میوزئم‘ میں افتتاح ہونے والا ہے۔

نمائش کا عنوان ہوگا: ’قیادت کا فن، ایک صدر کی ذاتی سفارت کاری‘، جس میں عالمی سربراہان کی پینٹنگز کی رونمائی کی جائے گی، جن شخصیات کے ساتھ اُنھوں نے 2001ء سے 2009ء تک کام کیا، جن میں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن، سابق برطانوی وزیر اعظم ٹونی بلیئر اور تبت کے روحانی رہنما، دلائی لاما شامل ہیں۔


مسٹر بش نے مصوری کے اپنے شوق کی ابتدا دو برس قبل کی۔

اپنی بیٹی، جینا بش ہیگر کے ہمراہ، ’این بی سی‘ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں مسٹر بش نے کہا کہ حالانکہ وہ یہ دعویٰ نہیں کرتے کہ وہ کوئی بڑے مصور ہیں، لیکن اُن کے لیے ایک نئی دنیا کے باب کھل چکے ہیں۔
XS
SM
MD
LG