کیا آپ جدید ٹیکنالوجی سے آراستہ دستانوں کے ذریعے اشاروں کی زبان سمجھنے کے لیے تیار ہیں؟
امریکہ میں سائنس دانوں نے ایسے دستانے بنائے ہیں جنہیں اشاروں کی زبان استعمال کرنے والے لوگ اپنے ہاتھ پر پہن کر اسی وقت اپنی بات آواز کی صورت میں دوسرے لوگوں کو بتا سکتے ہیں۔
ان دستانوں پر نصب سینسرز کے ذریعے موصول ہونے والی اشاروں کی بات کو موبائل فون میں موجود ایپ کے ذریعے اسی وقت سنا جا سکتا ہے۔
اشاروں سے کی جانے والی بات کو آواز میں منتقل کرنے کے عمل کا آغاز ان دستانوں میں لگے سینسرز سے ہوتا ہے۔
یہ باریک سینسرز دستانے کی ہتھیلی اور انگلیوں کے ذریعے ہاتھوں سے کیے گیے اشاروں کو الیکٹرانک سگنل کے ذریعے موبائل فون میں ایپ تک پہنچاتے ہیں۔
الیکٹرک سگنلز کو فون تک پہنچانے کا طریقہ کار اشاروں کی زبان استعمال کرنے والے شخص کی کلائی پر پہنے ہوئے ایک سکے کے سائز کے سرکٹ بورڈ کی مدد سے ممکن ہوتا ہے۔
تقریباً ایک سیکنڈ میں ایک لفظ منتقل کیا جاتا ہے۔
یہ حساس سینسرز ہاتھ کی ہلکی سی جنبش کو بھی آواز میں تبدیل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
ڈی ایم ای سائنس میگیزین کے مطابق ان دستانوں کا استعمال مفید ہے کیونکہ ان کے ذریعے ایسے افراد جو زبان سے بات کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے، وہ اپنی بات کرنے کے قابل ہوجاتے ہیں۔
کیلی فورنیا یونیورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسر جن چین، جو دستانے پر تحقیق کرنے والی ٹیم کے سربراہ ہیں، کہتے ہیں کہ انہیں امید ہے کہ اس ٹیکنالوجی کے استعمال سے ایسے افراد جو بولنے کی صلاحیت نہیں رکھتے وہ کسی دوسرے شخص کا سہارا لیے بغیر بات چیت کر سکیں گے۔
ان کے مطابق اس دستانے کے استعمال سے اشاروں کی زبان سیکھنے میں بھی مدد ملے گی۔