سرچ انجن گوگل کی پیرنٹ کمپنی 'الفا بیٹ' نے گوگل اسٹور سے چین کی ایپلی کیشنز ہٹانے والی بھارتی ایپ ہٹا دی ہے۔
مذکورہ ایپ کی مدد سے بھارتی صارفین چینی کمپنیوں کی تیار کردہ مختلف ایپس اپنے موبائل فون سے حذٖف کر سکتے تھے۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق 'ریموو چائنا ایپس' نامی بھارتی ایپ بھارت میں گوگل پلے اسٹور پر مقبول ہو گئی تھی۔
ایک اندازے کے مطابق لگ بھگ 50 لاکھ صارفین نے مئی کے آخری ہفتے سے لے کر اب تک مذکورہ ایپ کو ڈاؤن لوڈ کیا تھا۔
یاد رہے کہ بھارت اور چین کے درمیان کئی روز سے سرحدی کشیدگی جاری ہے۔ دونوں ملکوں کی فوج کے درمیان مئی کے پہلے ہفتے میں معمولی جھڑپیں بھی ہوئی تھیں۔
بھارت میں چین کے ساتھ کشیدگی کے باعث اس کی مصنوعات اور موبائل فون ایپس کے بائیکاٹ کی مہم بھی زور پکڑ رہی ہے۔
گوگل کے ترجمان نے خبر رساں ادارے 'رائٹرز' سے گفتگو میں تصدیق کی کہ بھارتی ایپ کو گوگل پلے اسٹور کی پالیسیوں کی خلاف ورزی پر ہٹایا گیا ہے۔ تاہم ترجمان نے اس حوالے سے مزید تفصیلات نہیں دیں۔
'رائٹرز' کے مطابق پیش رفت سے آگاہ گوگل کے ایک اہلکار نے بتایا کہ بھارتی ایپ اس لیے ایپ اسٹور سے ہٹائی گئی ہے کیوں کہ یہ کسی تیسری پارٹی کی ایپ کو ہٹانے کے لیے صارفین کو گمراہ کرنے کی مرتکب ہو رہی تھی۔
بھارتی ایپ کے استعمال سے صارفین کے موبائل فون کو اسکین کر کے اس میں موجود چینی ایپس بشمول ٹک ٹاک اور یو سی براؤزر کو حذف کیا جا رہا تھا۔ اس کے بعد صارف کی اسکرین پر ایک پیغام نمودار ہوتا تھا کہ 'زبردست اب آپ کے فون میں کوئی چینی ایپ نہیں ہے۔'
مذکورہ ایپ بنانے والی بھارتی کمپنی 'ون ٹچ ایپ لیبز' نے گوگل کے اس اقدام پر کوئی ردِ عمل نہیں دیا ہے۔ البتہ کمپنی کی ویب سائٹ پر لکھا ہے کہ یہ ایپ ہٹا دی گئی ہے، صارفین کے تعاون کا شکریہ۔
بھارت میں چین کے ساتھ کشیدگی کے بعد ٹوئٹر پر چینی مصنوعات کے بائیکاٹ کا 'ہیش ٹیگ' ٹرینڈ کرتا رہا ہے۔
حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے اہم رہنما اور دیگر صارفین بھی ٹوئٹر پر چینی مصنوعات اور ایپس استعمال نہ کرنے کے ٹرینڈ چلاتے رہے ہیں۔