بھارت کی شمالی ریاستیں ان دنوں شدید گرمی کی لپیٹ میں ہیں ۔ ریاست اتر پردیش اور بہار میں شدید گرمی کے سبب تین دن کے دوران کم از کم 98 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ دوسری طرف مغربی ریاست گجرات میں آنے والے بپر جائے طوفان کے بعد معمولات زندگی بری طرح متاثر ہیں جب کہ 15 سو سے زائد گاؤں اب بھی بجلی سے محروم ہیں۔
بھارتی ریاست اتر پردیش میں شدید گرمی اور ہیٹ ویو کے دوران 54 افراد ہلاک جبکہ بہار میں 44 افراد کی اموات کی تصدیق کی گئی ہے۔
نشریاتی ادارے 'انڈیا ٹوڈے' کی رپورٹ میں سرکاری حکام کے حوالے سےبتایا گیا ہے کہ اتر پردیش کے شہر بالیا میں 15 سے 17 جون کے درمیان 54 اموات رپورٹ کی گئیں جب کہ پچھلے تین دنوں کے دوران کم از کم 400 افراد کو بخار، سانس لینے میں دشواری اور دیگر طبی وجوہات کی وجہ سے اسپتالوں میں داخل کیا گیا۔
حکام کے مطابق اسپتال میں داخل ہونے والے اکثر مریضوں کی عمریں 60 سال سے زیادہ ہیں۔
چیف میڈیکل افسر ڈاکٹر جینت کمار کا کہنا ہے کہ بالیا شہر میں اس وقت شدید گرمی پڑ رہی ہے۔
ڈاکٹر جینت کے مطابق ہلاکتوں کی بڑی وجہ ہارٹ اٹیک، برین اسٹروک اور ڈائیریا ہے۔
ضلعی اسپتال کے چیف میڈیکل سپریٹنڈنٹ دیواکڑ سنگھ نے صحافیوں کو بتایا کہ مریضوں اور اسٹاف کو ہیٹ اسٹروک سے بچانے کے لیے پنکھوں، کولرز اور ایئر کنڈیشنرز کا انتظام کر لیا گیا ہے جب کہ مریضوں میں اضافے کے سبب ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف میں بھی اضافہ کیا گیا ہے۔
ایک عہدیدار نے بتایا کہ مریضوں کی تعداد میں اضافے کی وجہ سے اسٹریچرز کی کمی کا سامنا ہے۔
بھارت کے محکمۂ موسمیات کے مطابق بالیا میں جمعے کو درجہ 42.2 ڈگری تھا جو کہ معمول کے درجۂ حرارت سے چار اعشاریہ سات ڈگری زیادہ تھا۔
دوسری طرف بھارتی ریاست بہار میں بھی شدید گرمی کے سبب 44 افراد ہلاک ہوئے ہیں جن میں سے ریاستی دارالحکومت پٹنا میں ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 34 تھی جب کہ دیگر اضلاع میں 9 افراد گرمی کی وجہ سے ہلاک ہوئے۔
رپورٹس کے مطابق ریاست بہار کے 11 اضلاع میں ہفتے کو درجہ حرارت 44 ڈگری سے زیادہ تھا جب کہ پٹنا میں درجہ حرارت 44 اعشاریہ سات ریکارڈ کیا گیا۔
محکمۂ موسمیات کے مطابق بہار میں سے زیادہ درجہ حرارت شیخوپورہ میں 45.1 ریکارڈ کیا گیا۔
محکمۂ موسمیات نے بہار کے لیے 18 اور 19 جون کو شدید ہیٹ ویو کا الرٹ جاری کیا ہے۔
پٹنا میں اسکول 24 جون تک بند ہیں جب کہ دیگر تعلیمی اداروں کو بھی بند کر دیا گیا ہے۔
ساٹھ سال سے زائد عمر والے افراد کو ڈاکٹرز کی تنبیہ
علاوہ ازیں ڈاکٹرز نے ریاست اتر پردیش میں 60 سال سے زائد عمر کے افراد کو دن کے اوقات میں گرمی کے سبب گھروں سے باہر نکلنے سے منع کیا ہے۔
امریکی خبر رساں ادارے ‘ایسوسی ایٹڈ پریس’ کے مطابق ہلاک ہونے والے افراد میں سے متعدد کی عمریں 60 سال سے اوپر تھیں۔ جو پہلے سے کسی نہ کسی بیماری کا شکار تھے اور ان کی بیماری میں گرمی کی شدت میں ہونے والے اضافے کے سبب اضافہ ہو گیا۔
بپر جائے طوفان
جہاں ایک طرف بھارت کی شمالی ریاستیں شدید گرمی کی لپیٹ میں ہیں، وہیں ملک کی مغربی ریاست گجرات میں آنے والے بپر جائے طوفان کے بعد معمولات زندگی ابھی بھی شدید متاثر ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ کے مطابق لگ بھگ 15 سو گاؤں ابھی بھی بجلی سے محروم ہیں جب کہ طوفان کی وجہ سے بجلی گھروں کو شدید نقصان پہنچا ہے اور ہزاروں کھمبے اپنی جگہوں سے اکھڑ گئے ہیں۔
ریاستی حکومت کے مطابق آٹھ ساحلی اضلاع میں 700 سے زائد گھروں کو مکمل یا جزوی طور پر نقصان پہنچا ہے۔
اس رپورٹ میں خبر رساں اداروں ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ اور ’رائٹرز‘ سے معلومات شامل کی گئی ہیں۔