امریکہ کے محکمۂ توانائی کو حال ہی میں روسی ہیکرز کی جانب سے تاوان کے مطالبات موصول ہوئے ہیں۔
روس سے منسلک بھتہ خور گروپ 'کلاپ' نے محکمۂ توانائی کے جوہری فضلہ کی تنصیب اور سائنسی تعلیم سے متعلق دو ذیلی اداروں کے ڈیٹا تک رسائی حاصل کر لی تھی۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' نے محکمۂ توانائی کے ایک ترجمان کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ سائبر حملے میں نشانہ بننے والاسائنسی تعلیمی ادارہ "اوک رچ ایسو سی ایٹڈ یونیورسٹیز "ہے جس کا ہیڈ کوارٹرز ریاست ٹینیسی میں واقع ہے جب کہ دفاع سے متعلق تابکار ایٹمی فضلے کو ٹھکانے لگانے کا 'ویسٹ آئسولیشن پائلٹ پلانٹ' ریاست نیو میکسیکو میں واقع ہے۔
ترجمان کے مطابق مذکورہ دونوں اداروں میں ڈیٹا کی خلاف ورزی فائل منتقل کرنے کے سافٹ ویئر میں ایک حفاظتی خامی کے باعث ہوئی اور ہیکرز نے ان تک رسائی حاصل کرلی۔
ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ دونوں اداروں کو بھتے کے مطالبے انفرادی طور پر ای میل کے ذریعے موصول ہوئے جب کہ دونوں اداروں نے کلاپ کے بھتہ خوروں کے تاوان کی درخواستوں کا کوئی جواب نہیں دیا اور نہ ہی ایسا کوئی اشارہ دیکھنے کو ملا ہے کہ ہیکرز اپنے مطالبات سے پیچھے ہٹ گئے ہیں۔
امریکی محکمۂ دفاع کی ڈو نامی تنصیب امریکی جوہری ہتھیاروں اور فوج سے متعلق جوہری فضلے کی جگہوں کا انتظام کرتی ہے۔ اس نے امریکی کانگریس کو خلاف ورزی کے بارے میں مطلع کیا ہے۔ تنصیب قانون نافذ کرنے والے اداروں اور امریکی سائبر سیکیورٹی اور انفرااسٹرکچر سیکیورٹی ایجنسی (سیسا) کے ساتھ اس سلسلے میں ہونے والی تحقیقات میں حصہ بھی لے رہی ہے۔
دریں اثنا، سیسا نے کہا ہے اس نے وفاقی سویلین ایگزیکٹو برانچ پر اس خلاف ورزی کا کوئی خاص اثر نہیں دیکھا ہے لیکن ایجنسی اس مسئلے پر شراکت داروں کے ساتھ کام کر رہی ہے۔
دوسری جانب بھتہ خور گروپ کلاپ نے کہا ہے کہ وہ سرکاری اداروں سے لیے گئے کسی بھی ڈیٹا کا استحصال نہیں کرے گا اور یہ کہ اس نے ایسے تمام ڈیٹا کو مٹا دیا ہے۔
تاہم 'رائٹرز' کے مطابق کلاپ نے اس مسئلے پر تبصرے کی درخواستوں کا جواب نہیں دیا۔لیکن جمعے کو اپنی ویب سائٹ پر بڑے حروف میں لکھی گئی ایک پوسٹ میں گروپ نے کہا "ہمارے پاس کوئی سرکاری ڈیٹا نہیں ہے۔"
کلاپ نے کہا کہ اگر ہیکرز بڑی چوری کرتے ہوئے نادانستہ طور پر اس طرح کا ڈیٹا اپنی ویب سائٹ اٹھا لیتے ہیں تو "ہم بھی شائستہ کام کرتے ہیں اور سب (ڈیٹا) کو حذف کر دیتے ہیں۔"
ریکارڈڈ فیوچر نامی ادارے کے تجزیہ کار ایلن لیسکا نے ہیکرز کے اس مؤقف پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ڈیٹا کو حذف کرنے کی بات کرکے کلاپ ممکنہ طور پر ایک بڑا سودا کر رہا ہے اور وہ اپنے آپ کو واشنگٹن اور دیگر حکومتوں کی طرف سے انتقامی کارروائیوں سے بچانے کی کوشش کر رہا ہے۔
انہوں نےکہا کہ ہیکرز سوچ رہے ہیں کہ اگر وہ یہ پوسٹ کرتے ہیں تو حکومت ان کے پیچھے نہیں آئے گی۔
ہیکرز کی سوچ بیان کرتے ہوئے لیسکا نے کہا کہ وہ سسمجھتے ہیں کہ جب تک وہ اسپتالوں اور سرکاری ایجنسیوں کا ڈیٹا نہیں رکھتے تو وہ چھپ کر اپنا کام کر سکتے ہیں۔
لیسکا نے کہا کہ سیکیورٹی کمیونٹی میں سے کسی نے بھی گروپ کے ڈیٹا کو تباہ کرنے کے دعوے کو سنجیدگی سے نہیں لیا۔سیکیورٹی کمیونٹی میں ہر کوئی ایسا ہی تھا، 'ہاں، ٹھیک ہے۔ شاید آپ نے اسے اپنے روسی ہینڈلرز کو دیا ہے۔'
اس خبر میں شامل مواد خبر رساں ادارے 'رائٹرز' سے لیا گیا ہے۔